مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت ہورہی

مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت ہورہی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

ویب ڈیسک: مجوزہ آئینی ترامیم پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت ہورہی ہے، انہوں نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ میں بھی ایسا ہی کیس 17 اکتوبر کو سماعت کے لئے مقرر ہے، آج کیس کو ملتوی کیا جائے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں پشاور ہائیکورٹ کے 3 رکنی لارجر بنچ نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی ثناء اللہ نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ میں بھی ایسا ہی کیس 17 اکتوبر کو سماعت کے لئے مقرر ہے، آج کیس کو ملتوی کیا جائے۔ مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت ہورہی ہے۔
وکیل درخواست گزار علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے جو کیس ہے وہ الگ ہے، ہمارے کیس کے گراؤنڈ مختلف ہیں۔ اس پر دلائل دیتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیرقانون سے بات ہوئی ہے، اپوزیشن اور دیگر جماعتوں سے مجوزہ ترامیم پر مشاورت ہورہی ہے، تمام سیاسی پارٹیاں بات چیت میں شریک ہیں۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ اگر مشاورت ہورہی ہے، تو پھر تو کسی نتیجے پر پہنچ کر یہ آئینی مسودے کو پبلک کریں گے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ جی بالکل پھر اسے سامنے لایا جائے گا۔
علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ 14 ستمبر کو جو ہوا اس وجہ سے عدالت آئے ہیں، اتوار کی صبح سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا اور پورا دن اجلاس ملتوی ہوتا رہا، رات 10 بجے وزیرقانون نے کہا کہ مجھے ابھی مسودہ ملا ہے، انہوں نے کہا کہ کیا لوگوں کو پتہ نہیں ہونا چاہیے کہ کیا ترامیم لائی جارہی ہیں۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ اٹارنی جنرل سے آپ مشاورت کرلیں، ہم اس کیس کو 22 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہیں۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں:  18ویں آئینی ترمیم میں 9ماہ لگے، اب جلدی کیوں، فضل الرحمان