سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ لبنان کے سابق رہ نما رفیق حریری کو ایک ایسے گروپ نے قتل کیا جس کی تربیت ایران کی طرف سے کرائی گئی تھی۔ یہ قتل ایرانی حمایت یافتہ ایک باغی گروپ نے کیا۔
ٹویٹر پر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں خالد بن سلمان نے مقتول رفیق حریری کی لبنان کے لیے خدمات کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک اصلاح پسند قومی رہ نما تھے۔ انہوں نے لبنان میں تعمیر نو اور استحکام کے حصول کا بیڑا اٹھایا مگر باغی ایران نواز ملیشیا نے ان کی جان لےلی۔
شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا کہ ایرانی ملیشیا نے 15 سال قبل رفیق حریری کو مار ڈالا۔ وہ ایک اصلاح پسند قومی رہ نما تھے جنہوں نے اپنے وطن میں تعمیر نو اور استحکام کے سفر کی قیادت کی۔ اپنے ہزاروں لوگوں کو فرقہ واریت سے نکالا۔ انہیں ایرانی غدار ملیشیا نے قتل کردیا تھا۔ یہ ایسا گروہ تھا جو صرف تباہی اور قتل و غارت گری پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ رفیق اپنے رب کے حضور پیش ہوگئے۔ان کا وژن اور قومی منصوبہ ملک کے استحکام ، خوشحالی اور بقائے باہمی پر مبنی تھاہمیشہ قائم رہے گا۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روز اپنے والد کے قتل کی پندرہویں برسی کے موقع پر سابق وزیر اعظم سعد حریری نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم حریری کا قتل لبنان کی زندگی کا ایک فیصلہ کن موڑ تھا اور 15 سال بعد لبنان آج ایک نئے موڑ کا سامنا کر رہا ہے۔