عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سعودی عرب کے ولی کی زیر صدارت سپریم ہائیڈرو کاربنز کمیٹی کا اجلاس جمعہ کے روز الریاض میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں سعودی عرب میں باقاعدہ طور پر قدرتی گیس کے اخراج، تیاری اور اسے توانائی کے ایک متبادل ذریعے کے طور پر اپنانے کا اعلان کیا گیا۔
اجلاس میں سعودی عرب کے مشرق میں الجافورہ گیس فیلڈ کو ترقی دینے کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ یہ گیس فیلڈ مملکت میں گیس کا اب تک دریافت کیا گیا سب سے بڑا ذخیرہ ہے جس کی لمبائی 170 کلومیٹر ہے اور چوڑائی 100 کلو میٹر ہے۔ اس میں قدرتی گیس کے ذخائر کے حجم کا تخمینہ 200 ٹریلین مکعب فٹ لگایا گیا ہے جس میں پیٹرو کیمیکل صنعتوں اور اعلی معیار کےمائع گیس موجود ہے۔
ولی عہد نے کہا کہ اس منصوبے کا آغاز ہی قومی آمدنی میں اضافے سے ہوگا۔ اگرچہ اس کی تکمیل میں 22 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے مگر یہ گیس فیلڈ حکومت کے لیے سالانہ 8.6 بلین ڈالر کی خالص آمدنی حاصل کرے گا۔ اس کی تکمیل کے بعد سعودی عرب دنیا کے گیس پیدا کرنے والے بڑے ممالک کی فہرست میں شامل ہوجائے گا۔
انہوں نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی ملکی معیشت کو ترقی اور تنوع بخش بنانے اور مملکت میں تقابلی وسائل سے فائدہ اٹھانے اور عالمی توانائی مارکیٹ میں اس کی اہم پوزیشن کو بڑھانے کی کوششوں کو سراہا۔
