خیبر پختونخوا میں کھاد کا مصنوعی بحران، بوری کی قیمت 5ہزار سے متجاوز

ویب ڈیسک: پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا میں کھاد کا بحران پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث کھاد کی فی بوری قیمت 5ہزار روپے سے تجاوز کرگئی ہے سرکاری قیمت 3ہزار 700روپے مقرر کی گئی ہے تاہم انتظامیہ اور محکمہ زراعت کی جانب سے کسی بھی قسم کی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے کھاد کا مصنوعی بحران پیدا کرکے قیمت بڑھا دی گئی ہے زمینداروں کے مطابق کھاد کے بحران سے امسال گندم کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کسان بورڈ کے نائب صدر اور تنظیم کاشتکاران کے سربراہ ارباب محمد جمیل نے مشرق کو بتایا کہ کھاد ڈیلروں کی من مانی نے غیر یقینی کی صورتحال پیدا کردی ہے
حکومت کی جانب سے کھاد کی فی بوری قیمت 3ہزار 700 روپے مقرر کی گئی ہے لیکن کھاد کا بحران پیدا کرکے اس کی قیمت 5ہزار 200روپے سے بھی بڑھا دی گئی ہے کھاد کا خیبر پختونخوا کیلئے مقررہ کوٹہ بھی فراہم نہیں کیاجارہا جس کی وجہ سے اس صوبے کے زمینداروں کو ضرورت کے مطابق کھاد میسرنہیں آرہی ہے
ارباب محمد جمیل نے بتایا کہ کھاد کے بحران کو روکنے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت نے بھی چشم پوشی اختیار کررکھی ہے جس کی وجہ سے کسان براہ راست متاثر ہورہا ہے اس کسان فصل کی ضرورت کے مطابق کھاد استعمال نہیں کررہا جس کے باعث گندم کی فصل بری طرح متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔

مزید پڑھیں:  پارلیمان کا قانون سازی کا اختیار آئینی حدود کے تابع ہے،سپریم کورٹ