ہائیکورٹ احکامات کے باوجود گیس بندش سلسلہ تھم نہ سکا

ویب ڈیسک:پشاور ہائیکورٹ کے متعدد بار واضح احکامات کے باوجود پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں گھریلو صارفین کیلئے گیس لو پریشر اور لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔اس ضمن میں عباس خان سنگین ایڈوکیٹ سمیت دیگرکی رٹ درخواستیں بھی زیرسماعت ہیں ۔ عباس خان سنگین ایڈوکیٹ کے مطابق گیس سپلائی کی معطلی صوبے کے عوام کیساتھ ناانصافی اورغیرآئینی اقدام ہے۔ خیبرپختونخوا ضرورت سے زیادہ سوئی گیس پیدا کر رہاہے اور آئین کے آرٹیکل 158کے تحت پہلی ترجیح اس علاقے یا صوبے کودی جائیگی
جہاں گیس پیدا ہوتی ہے لیکن اسکے باوجود شیڈول کے مطابق گیس فراہم کی جارہی ہے جبکہ کئی علاقوں میں گھنٹوں گیس غائب رہتی ہے۔ گیس بحران سے نہ صرف گھروں میں خواتین کو امور خانہ داری کی انجام دہی اور بچوں کو تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ گیس لوڈشیڈنگ کے سبب مختلف حادثات بھی رونما ہورہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے مطابق صوبے میں گیس کی پیداوار550ایم ایم سی ایف ڈی اور استعمال200ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔ اس طرح صوبے میں گیس350ایم ایم سی ایف ڈی ضرورت سے زیادہ پیدا ہورہا ہے لیکن اسکے باوجود غیرقانونی طور پر صارفین کیلئے لوڈشیڈنگ و مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے ۔

مزید پڑھیں:  ایران : کوئلے کی کان میں دھماکہ ،51کان کن ہلاک