مذاکرات کا امکان مسترد

سانحہ 9مئی میں ملوث افراد سے مذاکرات کا امکان مسترد

ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے سانحہ 9مئی میں ملوث افراد سے مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جو ریاست کے خلاف کھڑا ہوگا اس سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ مذاکرات اور مفاہمت پر میرا پختہ یقین ہے، اسی پارلیمنٹ کے سامنے 126 دن کے دھرنے کو مذاکرات سے اٹھایا تھا، سیاست میں مفاہمت اور مذاکرات ہوتے ہیں اور ہونے چاہئیں۔
ڈپٹی وزیر اعظم نے کہا کہ سانحہ نو مئی ریاست کے خلاف اٹھنا تھا، جی ایچ کیو، جناح ہاس اور تنصیبات پر حملہ کرنے پر کوئی معافی نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کور کمانڈرز میٹنگ میں جس موقف کا اظہار کیا وہ ہر پاکستانی کا موقف ہے، سانحہ نو مئی میں ملوث عناصر کے لیے کوئی رعایت مناسب نہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر چلیں گے، عدلیہ کی بہت عزت و احترام ہے، وہ عزت رہے گی، انہوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کو سزا کے حوالے سے ابھی پراسس باقی ہے، القدس شریف کو فلسطین کا کیپیٹل ہونا چاہئے۔
ڈپٹی وزیر اعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا بجٹ وفاقی بجٹ سے پہلے منظور ہونا معمول سے ہٹ کر ہے، 4وفاقی اکائیوں کا بجٹ مل کر وفاق کا بجٹ بنتا ہے، خیبرپختونخوا حکومت کو کیا الہام ہوا کہ انہیں کیا شیئر ملے گا، خیبرپختونخوا حکومت کو وفاقی بجٹ کے بعد اپنا بجٹ تبدیل کرنا پڑے گا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چینی انجینئرز پر حملے کے ملزمان تک پہنچ چکے ہیں، سیکرٹری داخلہ اور دفتر خارجہ کے افسران کابل گئے ہیں، افغان حکام کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم 4 سے 8 جون تک چین کا دورہ کریں گے، وزیراعظم کے دورہ چین سے اچھی خبریں آئیں گی، سی پیک اور سیکیورٹی کے حوالے سے ایشوز موجود ہیں اپنے دورہ چین میں ان ایشوز پر بات چیت کرکے آیا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہدہ بھی دورہ پاکستان پر آئیں گے، محمد بن سلمان کے والد کی طبیعت خراب ہے، محمد بن سلمان نے صرف پاکستان ہی نہیں جاپان کا دورہ بھی ملتوی کیا ہے۔

مزید پڑھیں:  سپیکر نے وزیراعلی کو لاپتہ قرار دیکر اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا