سنی اتحاد کونسل

پنجاب اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کا احتجاج،آئی جی پولیس کو بلانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک: سنی اتحاد کونسل کا پولیس کارروائیوں پر آئی جی پی پنجاب کو ایوان میں بلانے کا مطالبہ ،احتجاجا ًپنجاب اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے شور شرابا شروع کردیا، اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے کہا ہے کہ اگر ہمارے خلاف دہشتگردی بندی نہ کی گئی تو اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، آئی جی پنجاب کو بلایا جائے اور جواب طلب کیا جائے۔
اپوزیشن رکن رانا شہباز نے کہا کہ پولیس گھروں سے زیورات چوری کر رہی ہے۔
قائمقام اسپیکر نے وزیر پارلیمانی امور کو ایوان میں آنے کا آرڈر دیا۔
اجلاس میں اپوزیشن نے آئی پنجاب کو ہائوس میں بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائوس نہیں چلے گا پہلے آئی جی پنجاب کو طلب کریں۔
اپوزیشن ارکان سیٹوں پرکھڑے ہوئے اور غنڈہ گردی نہیں چلے گی، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی، کے نعرے لگانا شروع کردیے۔
وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہوگئے،ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے۔
اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے پوائنٹ آف آڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ اجلاس نہیں چلے گا، ہم غنڈہ گردی دہشت گردی سے بھی آگے چلے گئے ہیں، اتنا خوف ہے کہ ہمیں سانس لینا بھی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہماری چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا تو آپ بھی محفوظ نہیں رہیں گے، ہم ہاؤس کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے، حکومت ہمیں نہ بولنے دے رہی ہے اور نہ رہنے دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہتک عزت بل کو عدالت میں چیلنج کر دیا، آئی جی پنجاب کو بلایا جائے جواب طلب کیاجائے، اگر ہمارے خلاف دہشتگردی بندی نہ کی گئی تو اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، پنجاب اسمبلی اجلاس پندرہ منٹ کیلئے ملتوی کریں اور آئی جی کو بلائیں، ورنہ ہاؤس کو ہم نہیں چلنے دیں گے۔
اپوزیشن رکن حافظ فرحت عباس نے کہا کہ موجودہ آئی جی پنجاب نے فسطائیت کی راہ اختیار کر لی ہے، عمر ایوب اور ملک احمد خان بچھر کو سرگودھا دہشتگردی عدالت میں نہیں جانے دیا جارہا، ہم چار دیواری میں کنونشن کرتے ہیں تو پولیس پہنچ جاتی ہے۔
اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے بعد قائم مقام اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس دس منٹ کیلئے ملتوی کیا۔

مزید پڑھیں:  مانسہرہ میں دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق