طالب علم موسیٰ خان

طالب علم موسیٰ خان کی موت،سینٹ میں تحریک التواء جمع

ویب ڈیسک: مالاکنڈ یونیورسٹی کے طالب علم اور پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری موسیٰ خان کی موت پر عوامی نیشنل پارٹی نے سینیٹ میں تحریک التوا جمع کرادی۔
تحریک التوا صدر اے این پی سینیٹر ایمل ولی خان اور سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان کی جانب سے جمع کرائی گئی جس میں معمول کی کارروائی روک کر موسیٰ خان واقعے پر بحث کی استدعا کی گئی ہے۔
تحریک التواء میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان حکومت کواپنے تمام شہریوں کی حفاظت کا حکم دیتا ہے تاہم ہمارے ادارے ایسا ممکن بنانے میں ناکام رہے ہیں،اداروں کی غفلت کی وجہ سے ملاکنڈ یونیورسٹی کے شعبہ صحافت کے طالبعلم موسی خان کی شہادت ہوئی ۔
موسیٰ خان کو بغیر کسی پیشگی وضاحت یا نوٹس کے رباب لانے پر کیمپس کا ہاسٹل چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھاہاسٹل سے نکالے جانے کے بعد موسیٰ خان ذہنی اذیت کے باعث دو اور طلبا کے ساتھ روڈ حادثے کا شکار ہوگیازخمی حالت میں اسکو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور لے جایا گیا جہاں اس کے ساتھ مجرمانہ غفلت برتی گئی۔
تحریک التواء کے متن کے مطابق زیادہ خون بہنے ،ہسپتال میں آئی سی یو بیڈ اور طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے موسی خان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسااس غفلت اور کوتاہی میں یونیورسٹی اور ہسپتال انتظامیہ دونوں برابر کے شریک ہیں۔
استدعا کی گئی کہ اگر ہم نے ان کا احتساب نہیں کیا تو اس طرح کی غفلت بڑھتی جائے گی ا س پورے معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داروں کوقرار واقعی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات بالخصوص تعلیمی اداروں میں دوبارہ نہ ہوں۔

مزید پڑھیں:  فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ تھم نہ سکا ، بمباری سے مزید 29شہید