عدت نکاح کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے کیریئر میں کبھی نہیں دیکھا کہ جج نے اس طرح اچانک کیس ٹرانسفر کیا ہو۔ سیشن جج نے کیس سنا اور اب ایڈیشنل سیشن جج کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔ ایڈیشنل سیشن جج کو کیوں کیس ٹرانسفر کیا گیا؟
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پہلی ہماری استدعا ہے سیشن جج شاہ رخ ارجمند کو محفوظ فیصلہ سنانے کی ہدایت کی جائے۔ ہائیکورٹ یا پھر خود اپیل سن کر فیصلہ کرے اور تیسری صورت میں اپیل سیشن جج ویسٹ کو ٹرانسفر کی جائے۔
خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے اپیل ایڈیشنل سیشن جج سے سیشن جج کو ٹرانسفر کرنے کی مخالفت کر دی۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے عدت نکاح کیس کی اپیل کا ایک ماہ میں فیصلہ کرنے اور سیشن کورٹ کو 10 روز میں سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حکم دیا کہ ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا دونوں درخواستوں پر عدالت کے مقرر کردہ وقت کے اندر فیصلہ کریں۔

مزید پڑھیں:  خواتین کارکنان کی گرفتاریاں انتہائی احمقانہ اقدام ہے،بیرسٹر سیف