وادی سوات سیاحوں کیلئے ایک پرکشش

وادی سوات سیاحوں کیلئے ایک پرکشش مقام ہے، فیصل کریم کنڈی

وادی سوات سیاحوں کیلئے ایک پرکشش مقام ہے، یہ علاقہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب خصوصی طور پر متوجہ کئَے رکھتی ہے۔ سوات یونیورسٹی کے نوجوان دنیا بھر میں وادی کے امن و سیاحت کا پرچار کریں۔ گورنر خیبرپختونخوا
ویب ڈیسک: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سوات یونیورسٹی کے تیسرے کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی سوات دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے ایک پرکشش مقام رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوات یونیورسٹی کے طلبہ دنیا بھر میں اپنی اس خوبصورت وادی میں امن اور سیاحت کے حوالے سے پرچار کریں۔
یاد رہے کہ گورنر فیصل کریم کنڈی نے کانووکیشن میں مختلف شعبوں میں تعلیم مکمل کرنیوالے 152 طلبہ میں ڈگریاں تقسیم کیں جبکہ 58 نمایاں پوزیشن ہولڈرز کو گولڈ میدلز سے نوازا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر حسن شیر، سیاسی شخصیات نجم الدین خان، محمد علی شاہ باچا، ڈاکٹر حیدر علی خان، ساجد حسین طوری سمیت طلباء و طالبات، والدین و دیگر موجود تھے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے طلباء و طالبات، والدین اور فیکلٹی اراکین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وادی سوات سیاحوں کیلئے ایک پرکشش مقام ہے، اسی نسبت سے سوات یونیورسٹی بھی منفرد مقام رکھتی ہے۔ یہاں پررونق جشن اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کے نوجوان تعلیم و امن کے داعی ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سوات یونیورسٹی کے تعلیم یافتہ نوجوان دنیا بھر میں اس خوبصورت وادی کے امن اور سیاحت کا پرچار کریں اور انہیں بتائی کہ وادی سوات دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے ایک پرکشش مقام رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں نے اپنی اس وادی کے قدرتی وسائل اور سیاحتی مقامات کو دنیا بھر میں متعارف کرانا ہے، سوات یونیورسٹی فیکلٹی اراکین کو اس وادی کے قدرتی وسائل اور سیاحتی شعبہ پر جدید ریسرچ کرنیکی ضرورت ہے۔
فیصل کریم کنڈی کے مطابق جدید ریسرچ کو کمرشلائزد کرکے یونیورسٹی ریونیو پیدا کرنے کیساتھ عالمی سرمایہ کاروں کو وادی سوات کیجانب راغب کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ سوات یونیورسٹی کو روایتی تعلیم سے ہٹ کر منفرد نظام تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبہ کی نصف سے زائد پبلک سیکٹرز یونیورسٹیاں مالی خسارے، تعلیمی و انتظامی بحران کا شکار ہیں۔ مختلف مسائل میں گھری یونیورسٹیوں کی قیادت و فیکلٹی اراکین کو سوچنا ہو گا کہ آخر یہ مسائل کیوں پیدا ہوئے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ تمام یونیورسٹیوں کو واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ آپ اپنے وسائل پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دیں، معیاری تعلیم، میرٹ کی بالادستی اور اپنے وسائل پیدا کرنے سے یونیورسٹیاں خود کو درپیش مسائل سے نکال سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  ایران پر اسرائیلی حملہ کی تیاری، خام تیل 5فیصد مزید مہنگا