جلسہ کرنا تحریک انصاف کا حق

جلسہ کرنا تحریک انصاف کا حق، درخواست منظور کرتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

ویب ڈیسک: عدالتی حکم کے باوجود جلسے کی اجازت نہ دینے پر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ جلسہ کرنا تحریک انصاف کا حق ہے، درخواست منظور کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی کو عدالتی حکم کے باوجود جلسے کی اجازت نہ دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
اس دوران انہوں نے ریمارکس دیے کہ جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے اور ان کی درخواست منظور کرتے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو عدالتی حکم کےباوجود جلسے کی اجازت نہ دینے پرچیف کمشنر کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
اس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے دلائل دیے جبکہ اس موقع پر وزارت داخلہ کا نمائندہ بھی حاظر عدالت ہوا۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ محرم الحرام ہے، محرم الحرام کے بعد بے شک یہ جلسہ کرلیں، محرم جلوس اور تقاریب چہلم تک جاری رہتی ہیں، ہم نے ساری تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔
پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہیں نے سوال اٹھایا کہ کیا فیض آباد میں جو دوست بیٹھے ہیں وہ بغیراجازت بیٹھے ہیں؟ انہیں تو کوئی نہیں روک رہا۔
ان کے سوال پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ فیض آباد میں دھرنا چل رہا ہے؟ شعیب شاہین نے جواب دیا جی تین روز سے چل رہا ہے، صرف ہمارے علاوہ سب کو جلسے جلوسوں کی اجازت ہے۔
دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ جلسہ کرنا ان (پی ٹی آئی) کا آئینی حق ہے، میں ان کی درخواست منظور کرتا ہوں، امن و امان کے قانون پر آپ نے لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق برباد کیے ہیں۔
عدالت نے نمائندہ وزارت داخلہ سےسوال کیا کہ وزارت داخلہ جلسے سے متعلق کیا کہتی ہے؟ نمائندہ وزارت داخلہ نے جواب دیا کہ وزارت داخلہ بھی محرم کے چالیسویں کے بعد جلسے کا کہہ رہی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کو معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت کی اور سماعت ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ جلسہ کرنا تحریک انصاف کا حق ہے.

مزید پڑھیں:  دیت کی رقم میں اضافہ : 81لاکھ 3ہزار 955روپے مقرر