پی ٹی آئی دو دھڑوں میں

ڈی چوک احتجاج پر پی ٹی آئی دو دھڑوں میں تقسیم

ویب ڈیسک: اسلام آباد کے ڈی چوک میں 15اکتوبر احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹَر سیف سمیت سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم و دیگر نے احتجاج کی مخالفت کی جبکہ پی ٹی آئی پنجاب کے صدر حماد اظہر، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور خالد خورشید سمیت دیگر قیادت ڈی چوک احتجاج پر بضد رہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سینیئر قیادت نے احتجاجی حکمت عملی کی مخالفت کی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین سے ملاقات کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ سے مسترد ہونے کے بعد سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سینئر قیادت نے احتجاجی حکمت عملی کی مخالفت کی ہے۔ چئیرمین بیرسٹر گوہر، بیرسٹر ڈاکٹر سیف اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ڈی چوک احتجاج کرنے کی مخالفت کی جبکہ تحریک انصاف پنجاب کے صدر حماد اظہر، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور خالد خورشید سمیت دیگر قیادت ڈی چوک احتجاج پر بضد رہے۔
ذرائع نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ رات گئے سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی سلمان اکرم راجہ اور دیگر سیاسی قائدین کے سامنے تلخی بھی ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر مؤقف اپنایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی صحت سے متعلق اڈیالہ جیل سے پتہ کروایا ہے، ان کی صحت کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات درست نہیں۔
انہوں نے ڈی چوک پر احتجاج کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے پاس فنڈز کی کمی ہے، ٹرانسپورٹ لاجسٹکس اور دیگر مد میں اب تک 75 کروڑ روپے لگ چکے ہیں۔ اس موقع پر علی امین گنڈاپور نے احتجاج مؤخر کرنے پر اصرار کیا جس کی چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور شیخ وقاص اکرم نے حمایت کی جبکہ سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، خالد خورشید اور پی ٹی آئی پنجاب کے صدر حماد اظہر نے اس کی شدید مخالفت کی۔
احتجاج مؤخر کرنے کے حوالے سے پنجاب کے صدر حماد اظہر اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ حماد اظہر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کروا دی جائے تو احتجاج مؤخر کردیا جائے گا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی دو دھڑوں میں تقسیم دکھائی دی.
وزیراعلیٰ پر سیاسی کمیٹی اجلاس کے دوران عمران خان سے ملاقات کے لیے دیگر ارکان نے بھی شدید دباؤ ڈالا گیا، تاہم اس موقع پر ڈی چوک احتجاج کے حوالے سے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے کور کمیٹی کا اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کور کمیٹی کا اجلاس اتوار کو طلب کر لیا گیا۔

مزید پڑھیں:  لبنان میِں امن مشنز پر حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، گوتریس