Screen Shot 2021 04 26 at 8.33.50 PM

ملک بھر میں پاکستان آرمی کو Article 245کے تحت سول اداروں کی معاونت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر

ویب ڈیسک: راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوروناکی تیسری لہر جاری ہے جو پہلی دونوں لہروں سے زیادہ خطرناک ہے، وبا کی شدت اور تیز رفتار پھیلاؤ کی وجہ سے اموات میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان آرمی اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کی صحت اور حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدام اُٹھائے گی اور مُلک کے طول و عرض میں ہر کونے تک پہنچ کر عوام کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔

مزید پڑھیں:  راولپنڈی احتجاج کیلئے جانے والے پی ٹی آئی قافلے پر شیلنگ

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی ٹروپس کی تعیناتی کا بنیادی مقصد سول حکومت کی معاونت ہے۔پاکستان آرمی نے اس تعیناتی کے دوران بھی پچھلی مرتبہ کی طرح کسی قسم کا الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں اس وقت آکسیجن کی پیدا وار کا 75 فیصد صحت کے شعبے کیلئے مختص ہے، موجودہ صورتحال برقرار رہی تو یہ آکسیجن بھی صحت کے شعبے کیلئے وقف کرنا پڑسکتی ہے۔

ترجمان کے مطابق پاکستان میں کورونا کے 90 ہزار کیسز موجود ہیں، ملک کے 51 شہروں میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 5فیصد سے زیادہ ہے جبکہ ملک کے 16 شہروں میں کورونا کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم، دونوں ایوانوں کے اجلاس آئندہ ہفتے بلانے کا امکان

انہوں نے کہا کہ وبا کی بگڑتی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے عوام کی حفاظت اور صحتِ عامہ کے تحفظ کیلئے وفاقی حکومت کے احکامات کے مطابق ملک بھر میں پاکستان آرمی کو Article 245کے تحت سول اداروں کی معاونت کیلئے طلب کیا گیا ہے

ان کا کہنا تھاکہ کورونا کے باعث 23 اپریل کو157 افراد انتقال کرگئے، ملک بھر میں 570افراد وینٹی لیٹرز پر ہیں، 4300 کی حالت نازک ہے، کچھ اسپتالوں میں 90 فیصد سے زائد وینٹی لیٹرز بھر ے ہوئے ہیں۔