بچی جاں بحق

6سالہ بچی باپ کی گرفتاری کے صدمے سے جاں بحق

ویب ڈیسک (پشاور) پشاور میں تقریبا دو ہفتے قبل پولیس کی جانب سے افغان باشندے کی گرفتاری کے بعد اسکی بچی صدمے سے جاں بحق ہوگئی، بچی کے ورثاء نے نعش سڑک پر رکھ کر کارخانو میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام لگایا کہ باپ کی گرفتاری کیوجہ سے بچی صدمے سے جاں بحق ہوئی ہے تاہم پولیس نے اسکی تردید کی ہے اور بتایا کہ متعلقہ شخص کو ایک کیس میں گرفتارکیاگیا۔

گزشتہ روز شاہ کس ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والی جاں بحق بچی کے ورثاء کارخانو کے قریب روڈ پر جمع ہوئے اور انہوں نے بچی کی نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا، احتجاج کی وجہ سے سڑک پر ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہوئی ۔ جاں بحق بچی کے ماموں روحید ودیگر کا موقف تھا کہ دو ہفتے قبل پولیس نے حیات آباد کی حدود میں واقع عوامی مارکیٹ سے قاری احسان نامی افغانی کو اٹھایا جو موبائل کا کاروبار کرتا ہے اور وہ کوئی جرائم پیشہ نہیں بلکہ یہاں بچوں کیلئے روزگار کرتا ہے ،باپ کے غم میں اسکی 6 سالہ بچی صدمے کیوجہ سے جاں بحق ہوگئی، انہوں نے پولیس حکام سے انصاف کی اپیل کی۔

مزید پڑھیں:  190ملین پاؤنڈ کیس: پرویز خٹک کے بیان میں تصحیح کی درخواست مسترد
مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں رواں سال دہشتگرد حملوں میں 277 افراد شہید

دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ متعلقہ شخص کو ایک کیس میں گرفتار کیا گیا، بعد میں پولیس افسران نے متاثرہ خاندان سے مذاکرات بھی کئے اور انکی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا گیا۔