سانحہ اے پی ایس7سال

سانحہ اے پی ایس کے 7 سال،والدین کے زخم آج بھی تازہ

سانحہ آرمی پبلک اسکول ( اے پی ایس ) پشاور کے دلخراش واقعہ کو 7سال بیت گئے تاہم آج بھی اس سانحہ کے زخم لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔ سانحہ اے پی ایس شہداء کی یاد میں برسی تقریب کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ 16دسمبر 2014کو پشاور کی فضا اس وقت فائرنگ اور دھماکوں سے گونج اٹھی تھی جب 6یا 7 دہشت گردوں نے پشاور میں واقع سکول اے پی ایس میں داخل ہوکر فائرنگ شروع کی اور معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا۔

مزید پڑھیں:  دہشتگردوں کو دستیاب غیر ملکی اسلحہ خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ قرار

دہشت گردوں نے سکول میں موجود 131 بچوں سمیت 140سے زائد افراد کو ٹارگٹ کرکے شہید کر دیا تھا۔ اس سانحہ نے پوری قوم کو یکجا کر دیا تھا. اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پہلی بار نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا گیا. جبکہ ملک میں ایسے عناصر کو سزائیں دینے کیلئے فوجی عدالتیں بھی قائم کی گئیں۔ سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے عدالتی احکامات پر 12اکتوبر 2018کو جوڈیشل انکوائری کمیشن بھی بنایا گیا ۔ کمیشن کے ترجمان کے مطابق کمیشن نے 132افراد کے بیانات ریکارڈ کئے تھے. جن میں عینی شاہدین ، شہید بچوں کے والدین، پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے بیانات بھی شامل تھے۔ سانحہ کو 7سال بیت گئے. لیکن آج بھی اس کی بھیانک یادیں لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ نے دو روز قبل شہداء کی برسی تقریب کے انعقاد کیلئے این او سی جاری کردی تھی۔

مزید پڑھیں:  پاک افغان وزراء کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا