کرکٹر یاسر شاہ سہولت کاری الزام

14سالہ لڑکی کے زیادتی کیس ،کرکٹر یاسر شاہ پر سہولت کاری کا الزام

پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کے دوست کے خلاف مبینہ طور پر 14 سالہ لڑکی کے ریپ کا مقدمہ درج کردیا گیا جبکہ قومی کرکٹر پر دوست کی معاونت اور لڑکی کو دھمکانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کی خاتون رشتے دار کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ان کی 14سالہ بھانجی سے یاسر شاہ کے دوست فرحان نے اس کا فون نمبر لیا اور کچھ دن بعد دوستی کا دعوی کرنے لگا۔ اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں یاسرشاہ کے دوست فرحان کو 14سالہ لڑکی کے مبینہ ریپ کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے جہاں ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ فرحان نے میٹرک کی طالبہ کا ریپ کیا اور یاسر شاہ نے اس سلسلے میں ان کی بھرپور معاونت اور مدد کی۔

ایف آئی آر کے مطابق جب متاثرہ لڑکی نے مزاحمت کی تو فرحان نے گن پوائنٹ پر اس سے جنسی زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ دھمکی بھی دی کہ اگر اس واقعے کا کسی سے ذکرکیا تو وہ ویڈیو وائرل کر کے جان سے مار دے گا۔ان کا کہنا تھا کہ فرحان ان کی بھانجی کی یاسر شاہ سے بھی واٹس ایپ پر بات کرواتا تھا اور دونوں نے مجھے بہلا پھسلا کر شیشے میں اتارا۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو جب ان کی بھانجی ٹیوشن جارہی تھی تو فرحان نے اسے ٹیکسی میں بٹھایا اور ایف الیون میں واقع فلیٹ پر لے جا کر دست درازی کی کوشش کی۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ مشتبہ ملزم فرحان نے کرکٹر یاسر شاہ سے بھی دھمکی دلوائی اور یاسرشاہ نے کہا تھا

مزید پڑھیں:  عالمی سطح پر غزہ میں دریافت اجتماعی قبروں کی تحقیقات کا مطالبہ

کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹر ہے لہذا شکایت کی صورت میں کسی بھی مقدمے میں پھنسا دے گا۔ شکایت گزار کے مطابق فرحان نے ان کی بھانجی کو بلیک میل کر کے ایک مرتبہ پھر فلیٹ پر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ اس دوران فرحان اپنے دوست یاسر شاہ سے بھی فون پر بات کرواتا اور ان سے بھی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کرتا۔ درخواست گزار کے مطابق یاسر شاہ نے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت بااثر ہے اور اعلی افسران سے دوستی بھی ہے، وہ مجھے کسی مقدمتے میں پھنسا دے گا یا گھر میں گھس کر جان سے مار دے گا۔

لڑکی کی رشتے دار نے کہا کہ جب مجھے اس معاملے کا علم ہوا تو میں نے 11 ستمبر کو واٹس ایپ پر یاسر شاہ سے رابطہ کیا، اس وقت وہ ویسٹ انڈیز میں تھے لیکن یہ بات سننے کے بعد انہوں نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ مجھے کمسن لڑکیاں پسند ہیں اور میں اس کی فرحان سے شادی کرا دیتا ہوں تو ہم دونوں کا کام چلتا رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے پولیس درخواست دینے کا کہا تو یاسر شاہ نے کہا کہ جو ہونا تھا وہ ہوگیا، میں لڑکی کے نام فلیٹ کرادوں گا اور 18 سال تک اخراجات بھی برداشت کروں گا، فرحان سے نکاح کرلو۔ایف آئی آر کے مطابق چند دن قبل یاسر شاہ نے فرحان سے مل کر معاملات طے کرنے کو کہا اور ایک جاننے والے صحافی کے سامنے دھمکیاں بھی دیں

مزید پڑھیں:  پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

کہ اگر کسی کو بتایا تو یاسر شاہ کا پیغام ہے کہ جان سے جا گی۔ان کا کہنا تھا کہ فرحان نے مجھے 22دسمبر کو یاسر شاہ سے اسلام آباد میں ملنے کا کہا ، مجھے کہا کہ میں اپنی بھانجی کو لے کر فلیٹ پر آں ، وہ مجھے خوش کرے گی تو میں معاملات طے کروں گا۔درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ یاسر شاہ اور فرحان ملی بھگت سے اپنے شیشہ سینٹر پر نوعمر اور معصوم بچیوں کو پھنساتے ہیں ، جنسی زیادتی کر کے ویڈیو بناتے ہیں اور ملیک میل کر کے مزید لڑکیاں پھنسانے کا گندا کام کرتے ہیں۔