نیپرا نے بجلی 3 روپے مہنگی

نیپرا نے بجلی 3 روپے 9 پیسے مہنگی کر دی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق دسمبر کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 روپے 10 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔ سی پی پی اے نے 3 روپے 12 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔

اتھارٹی نے یکم فروری 2022 کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی تاہم اس کا اطلاق صرف فروری کے بلوں پر ہو گا۔

نیپرا کے مطابق دسمبر کا ایف سی اے نومبر کی نسبت ایک روپے 20 پیسے فروری میں کم چارج کیا جائے گا اور اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہو گا۔

مزید پڑھیں:  پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی نہیں ہوگا۔

اس ضمن میں پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ تشویشناک ہے، فی یونٹ 2 روپے اضافے سے صارفین سے 290 ارب روپے وصول کئے جائیں گے۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیری رحمٰن نے کہا کہ گزشتہ 3 سالوں میں اس حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں 52 فیصد سے زائد اضافہ کیا ہے، گردشی قرضے کم ہونے کے بجائے بڑھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  عالمی سطح پر غزہ میں دریافت اجتماعی قبروں کی تحقیقات کا مطالبہ

شیری رحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے منشور میں گردشی قرضہ ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن ان کے دور حکومت میں گردشی قرضوں میں 1328 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے گردشی قرضوں میں 116 فیصد اضافہ کیا ہے، تباہی سرکار ہر ماہ گردشی قرضوں میں 33 ارب روپے کا اضافہ کر رہی ہے، ان کی نااہلی کی قیمت صارفین ادا کریں گے۔