مادری زبانوں کا عالمی دن

پاکستان سمیت آج دنیا بھر میں مادری زبانوں کا عالمی دن

پاکستان سمیت آج دنیا بھر میں مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

دنیا بھر میں مادری زبانوں کا عالمی دن 21 فروری کو منایا جا تا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب والدین اپنے بچوں کو مادری زبان نہیں سکھاتے تو زبانوں کے متروک ہونے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ بچوں کو مادری زبان میں تعلیم دینا ان کی سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے اور ان میں تنقیدی انداز فکر پیدا کرتا ہے۔

تعلیم ،سائنس اور ثقافت کے فروغ کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر دو ہفتوں میں ایک زبان اپنی تمام تر ثقافت اور ادب سمیت متروک ہورہی ہے۔

ہر سال 21 فروری کو دنیا بھر میں اقوام متحدہ کی طرف سے مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔17 نومبر 1999ء میں یونیسکو نے یہ دن منانے کا اعلان کیا اور 2000ء سے یہ پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ 2008ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس حوالے سے قرارداد منظور کی اور 2008ء کو عالمی زبانوں کے سال کے طور پر منایا گیا۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا ایپکس کمیٹی کا اجلاس ،بنوں امن جرگہ کے مطالبات تسلیم

عالمی سطح پر صرف 100 زبانوں کا استعمال تحریری شکل میں کیا جاتا ہے۔ مادری زبان انسان کی شناخت، ابلاغ، تعلیم اور ترقی کا بنیادی ذریعہ ہے لیکن جب زبان ناپید ہوتی ہے تو اس کے ساتھ مختلف النوع کی ثقافت کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے اور ان میں شامل مختلف روایات، منفرد انداز فکر اور ان کا اظہار بہتر مستقبل کے بیش قیمتی ذرائع بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

پاکستان میں کئی زبانیں بولی جاتی ہیں جنکی خوبصورتی پاکستان کی رنگا رنگ ثقافت سے جڑی ہے،اعدادو شمار کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی مادری زبان چینی ہے جسے 87کروڑ 30 لاکھ افراد بولتے ہیں جبکہ 37کروڑ ہندی، 35کروڑ ہسپانوی، 34کروڑ انگریزی اور 20کروڑ افراد عربی بولتے ہیں، مادری زبان کسی بھی شخص کے لئے ماں جیسا احساس رکھتی ہے۔

مزید پڑھیں:  کملا اور ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ

پاکستان بھی ایک کثیر اللسان ملک ہے اور ماہرین لسانیات کے مطابق ملک میں مختلف لہجوں کے فرق سے 74 زبانیں بولی جاتی ہیں۔ سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان پنجابی ہے جسے 48 فیصد افراد بولتے ہیں جبکہ 12 فیصد سندھی، 10 فیصد سرائیکی، انگریزی، اردو، 8 فیصد پشتو، بلوچی 3 فیصد، ہندکو 2 فیصد اور ایک فیصد براہوی زبان کا استعمال کرتے ہیں۔ علاقائی مادری زبانیں منفرد انداز فکر اور حسن رکھتی ہیں۔ مادری زبان نہ صرف انسان کی شناخت اور اظہار کا ذریعہ ہیں بلکہ بیش قیمت روایات بھی رکھتی ہیں۔