چینی دوستوں کا درست مشورہ

چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ انہیں یقین ہے پاکستان کی سیاسی صورتحال سے سی پیک متاثر نہیں ہوگا چینی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ پاکستان میں سیاسی صورتحال سے دونوں ممالک کے باہمی تعاون پر اثر نہیں پڑے گا اور انہیں مخلصانہ امید ہے پاکستان میں تمام سیاسی جماعتیں متحد رہیں گی چینی دفترخارجہ نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں قومی ترقی اور استحکام کے لئے مل کر کام کریں گی۔چین پاکستان کا ایک ایسا دوست اور خیر خوا ہ ملک ہے جن کے مشوروں اور توقعات کے اظہار کوایک ہمدرد دوست کا دردمندانہ مشورہ سمجھ کر اس پر بلا امتیاز غور کرنے کی ضرورت ہے چین اور پاکستان اقتصادی راہداری کے اہم ترین منصوبے کے شراکت دار ہیں اور پاکستان کے داخلی حالات اور سیاسی معاملات اور فیصلوں سے سی پیک پر اثرات مرتب ہونا فطری امر ہے اسی تناظر میں چین کی جانب سے پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو اتحاد کا جو پیغام دیاگیا ہے اور توقع ظاہر کی گئی ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں قومی ترقی اور استحکام کے لئے مل کر کام کریں گی اس مشورے کو داخلی سیاست اور سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر قبول کرنے اور اس پر عمل درآمدکرناوسیع تر قومی مفاد کا تقاضا ہے توقع کی جانی چاہئے کہ پاکستان میں سیاست اور قیادت کی ممکنہ تبدیلی کے بعد آنے والی نہ صرف حکومت اور سیاسی جماعتیں بلکہ حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں بھی اس طرح کردار و عمل اور قومی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گی کہ قومی مفاد متاثر نہ ہو اور سی پیک پر کام کی رفتار تیز کرکے جتنا جلد ہو سکے اس کے منصوبوں کی تکمیل کی جا سکے ۔
سحری و افطار ‘ نہ گیس نہ بجلی
صوبائی دارالحکومت پشاور اور خاص طور پر اس کے مضافاتی علاقوں میں رمضان المبارک کی ان بابرکت ساعتوں میں بھی عوام کو بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ بلکہ سرے سے ناپیدگی کے مشکل کا سامنا ہے ۔ چارپریزہ سے ہمارے ایک قاری کے مطابق ان کے علاقے میں افطار کی تیاری کے وقت گیس دستیاب نہیں ہوتی جبکہ سحری کے وقت بجلی چلی جاتی ہے یہ مشت نمونہ ازخروارے کے مصداق نشاندہی تھی ورنہ صورتحال یہ ہے کہ شہر کے مرکزی علاقے ہوں یا مضافات ہر دو علاقوں میں کم و بیش اسی طرح کی صورتحال ہے رمضان المبارک کی ان بابرکت ساعتوں میں روزہ داروں اور سحری کرنے والوں کو کس قسم کی مشکلات کا سامنا ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہر دومحکموں کے اعلیٰ حکام کو خوف خدا کرنا چاہئے اور عوام کو مشکلات کا شکار ہونے سے بچانے کے لئے جتنا ممکن ہو سکے اقدامات یقینی بنانے پرتوجہ دینی چاہئے ۔

مزید پڑھیں:  دھماکوں کے واقعات