‘او نہیں یار! ڈیفنس ہائو س جانا ہے’

ویب ڈیسک :سنا ہے کپتان کے لاہور سے آزادی مارچ کے لئے نکلنے والے کھلاڑی گھر سے نکلتے ہی تھک ہار کر بیٹھ گئے تھے،انہوں نے پہلے سے طے کر لیا تھا کہ آزادی کی صبح کرنا کیا ہے،سارا معاملہ طے کرنے کے بعد وہ شہر سے نکلے تو ہوا کم از کم ان کے مخالف ہرگز نہیں تھی،پنجاب پولیس نے بھی ان سے کوئی ا غماض نہیں برتا ۔
جیسے سارا معاملہ ہی طے شدہ ہو،بہر حال وہ گھر سے نکلے اور لاہور میں ہی ایک اور گھر جا پہنچے جہاں ان کے دوست مقیم تھے،دوپہر کا وقت تھا،یہاں انہوں نے پرتعیش کھانا کھایا اور ڈٹ کر کھانے کی پاداش میں ان پر مستی طاری ہو گئی اور وہ قیلو لے کے لئے یہیں لمبی تان کر سو گئے،آنکھ کھلی تو چائے کی طلب نے انہیں بے چین کر دیا،یکے بعد دیگرے کئی کپ چائے پی کر ہشاش بشاش ہو گئے،میزبان سمجھے کے اب وہ نئے جوش و خروش کے ساتھ آزادی مارچ کے لئے اسلام آباد کا رخ کریں گے تاہم استفسار پر انہیں مہمان نے بتایا’او نہیں یار!میں واپس” ڈیفنس ہائوس” جا رہا ہوں اور گاڑی کا رخ موڑ کر انہوں نے ڈیفنس کا رخ کر لیا۔ ان کی اس کارکردگی کا بھی شور مچا ہے اس کے بعد انہوں نے پارٹی کے عہدے سے مستعفی ہو کر فیس سیونگ کر لی ہے۔

مزید پڑھیں:  افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، ترجمان دفتر خارجہ