آرمی چیف کی سلیکشن

آرمی چیف کی سلیکشن میرٹ پر ہونی چاہیے، کیا یہ کہنا غلط ہے؟ عمران خان

میری تنقید تعمیری تھی میرٹ پر آرمی چیف کی سیلکشن کی بات کرنے میں کیا غلط ہے؟ پی ٹی آئی کو فوج، عدلیہ سے لڑانے کیلئے پروپیگنڈا ہو رہا ہے،چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان
ویب ڈیسک: پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اداروں کو تحریک انصاف کے خلاف کرنے کیلئے پروپگنڈا کیا جا رہا ہے، کبھی اپنے کسی ورکرز کو عدلیہ کے خلاف بیان دینے کا نہیں کہا، عدلیہ، لوئر کورٹس کی عزت کرتا ہوں، مجسٹریٹ صاحبہ کے خلاف اگرسخت زبان استعمال کی تو اس کی وجہ شہباز گل پر تشدد تھا، شہباز گل کو حوالات میں ننگا کر کے تشدد کیا گیا، میرا مطلب جج صاحبہ کو دھکمی دینا نہیں تھا۔ ۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے ایک بار پھر کہا کہ قوم تیار رہے میں حقیقی آزادی کے لیے جب آخری کال دوں گا تو سب کو آنا ہوگا، ہم مل کر ملک کو کرپٹ ٹولے اور تھری اسٹوجز سے چھٹکارا دلائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کو امریکی سازش کے تحت مسلط کیا گیا اس قوم کو کمزور کرنے کے لیے انہیں حکومت میں لایا گیا ان کا کہنا تھا وہ دن ضرور آئے گا جب کوئی پاکستانی باہر جائے گا تو لوگ اسکی تعریف کریں گے لیکن جب تک یہ چور اوپر بیٹھے ہیں ہمارے پاسپورٹ کی عزت نہیں ہو سکتی اگر شہازشریف کو ملک سے محبت ہوتی پہلے ملک سے باہر پڑا ہوا اپنا پیسہ واپس لاتے اور پھر دنیا سے پیسے مانگتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مخالفین کو معلوم ہے کہ وہ الیکشن نہیں جیت سکتے اس لیے سازشیں کر رہے ہیں، مجھے نا اہل کروانے کی کوشش کر رہے ہیں، مجھے دہشت گرد قرار دے رہے ہیں انکی کوشش ہے کہ کسی طرح پی ٹی آئی کو فوج سے لڑوا دیا جائے یہ ہمیں عدلیہ کے خلاف کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ "میں نے کہا تھا آرمی چیف کی سلیکشن میرٹ پر ہونی چاہیے اور یہی دنیا کا اصول ہے” میں نے یہ بھی کہا تھا نواز اور زرداری کو آرمی چیف کی تقرری نہیں کرنی چاہیے کیونکہ ایک مفرور شخص کو آرمی چیف سلیکشن نہیں کرنی چاہیے اور نہ ایسے کسی کو تقرری کی اجازت ہونی چاہیے جس کا پیسہ اور اثاثے باہر ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’فوج بھی میری ملک بھی میرا’ جتنی فوج مضبوط ، اتنا ملک مضبوط ہم اس ملک کے ادارے مضبوط کریں گے اگر فوج پر تنقید کرتے ہیں تو اسکی بہتری کے لیے کرتے ہیں، ہم تعمیری تنقید کرتے ہیں‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد این آر او لینا تھا اور این آر او لینے کے لیے حکومت گرائی اور 1100 ارب معاف کروائے۔

مزید پڑھیں:  پاک افغان وزراء کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا