خواجہ سرا چائلڈ پروٹیکشن یونٹ

خواجہ سرا بچوں کے لیے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ قائم کرنے کا حکم

ویب ڈیسک :وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر پرسن (حقوق کا تحفظ)ایکٹ 2018 کو چیلنج کرنے کی متعدد درخواستوں پر سماعت کے دوران حکم دیا ہے کہ خواجہ سرا بچوں کے لیے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ قائم کیا جائے۔گزشتہ سماعت پر وفاقی شرعی عدالت نے کہا تھا کہ ٹرانسجینڈر بچوں کی حالت زار معا شرے کے چہرے پر ایک بدنما داغ ہے، چیف جسٹس نے زور دیا تھا کہ ٹرانسجینڈر بچے مجرمان کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہو رہے ہیں اور ان کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔جمعرات کے روز سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق ٹرانسجیڈر بچوں کو حقوق فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے
عدالت نے وزارت انسانی حقوق کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ وہ بغیر کسی تیاری کے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔دوران سماعت عدالت کے نوٹس پر سی ای او پاکستان سویٹ ہوم زمرد خان پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ آپ بڑا ثواب کا کام کر رہے ہے جس پر زمرد خان نے کہا کہ میں آج اپنی بیٹیوں اور بیٹوں کو لایا ہوں۔عدالت نے وزرات انسانی حقوق کو کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری انسانی حقوق کو آئندہ سماعت پر ایس او پیز کے ساتھ مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت اپنی ذمہ داری پورا نہیں کررہی ہے، یہ بچے کہا ں جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  سونا فی تولہ 2 لاکھ 49 ہزار 700 روپے کا ہو گیا