پشاورہائی کورٹ مسلح وکیل

پشاورہائی کورٹ میں مسلح وکیل کے داخل ہونے کی کوشش ناکام

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ میں مسلح وکیل نے داخل ہونے کی کوشش کی تاہم اسے انٹری پوائنٹ پر حراست میں لیکر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا جس سے پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پشاورہائیکورٹ کے بارروم میں سینئر وکیل عبداللطیف آفریدی عرف لطیف لالا کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا جس کے بعد سکیورٹی سخت کردی گئی اور تیزدار آلہ سمیت ہر قسم کا اسلحہ اندر لانے پر پابندی ہے۔تھانہ شرقی پولیس کے مطابق گزشتہ روز ایک مسلح شخص نے ہائیکورٹ کے انٹری گیٹ پر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم تلاشی کے دوران پستول برآمدگی پر اسے حراست میں لے لیا گیا۔ متعلقہ شخص کی شناخت نادرعلی سکنہ صوابی سے ہوئی ہے جوپیشہ کے لحاظ سے وکیل ہے ۔
پستول سیشن کورٹ سے پشاورہائیکورٹ انٹری پر برآمد کی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ پستول غیر لائسنس یافتہ ہے۔ دوسری جانب وکیل نے سکیورٹی اہلکاروں کو بتایا کہ اس کی دشمنی چلی آرہی ہے، اس لئے اس نے اپنی حفاظت کیلئے پستول رکھی تھی۔سکیورٹی اہلکاروں نے اسے شرقی پولیس منتقل کردیا جس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

مزید پڑھیں:  صدہ، فلائنگ کوچ اور کار پر فائرنگ کرنے والے دہشتگرد گرفتار