پشاور جرائم ے واقعات

شہری عدم تحفظ کا شکارہیں’پشاور کو کراچی نہ بننے دیں،پشاورہائیکورٹ

ویب ڈیسک:پشاور ہائیکورٹ نے کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ پشاور میں موبائل چھیننے و دیگر جرائم روکنے کیلئے اقدامات کرے اور پشاور کو کراچی نہ بننے دیں کیونکہ اس وقت پشاور میں ایسے واقعات کی بھرمار ہے اور لوگ بے چینی کی صورتحال سے دو چار ہیں۔لوگوں کو بھتہ کیلئے کالیں موصول ہوتی ہیں، اس کو کنٹرول کرنا ضروری ہے ۔ چیف جسٹس قیصررشید نے یہ ریمارکس گزشتہ روز پشتخرہ میں اغواء ہونے والے بخت بیدار کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران دیئے۔
دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے ایک کامیاب کارروائی کے دوران مغوی کو بازباب کرایا ہے اور یہ سارا سہرا سی ٹی ڈی کے سر جاتا ہے اور یہ لوگ انعام کے مستحق ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کوئی واقعی کام کرنا چاہے تو کوئی مشکل نہیں ۔ہم یہی چاہتے ہیں کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہو کیونکہ موبائل چھیننے کے واقعات نے شہریوں کو غیر محفوظ کردیا ہے۔ اس ضمن میں سی ٹی ڈی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ عدالت نے اس ضمن میں آئی جی خیبر پختونخوا کو ایس پی سی ٹی ڈی رشید اقبال، ایس پی اور ڈی ایس پی رحمت اللہ اور دیگر اہلکاروں کو تعریفی اسناد دینے کی بھی ہدایت کی ۔

مزید پڑھیں:  بے بنیاد پروپیگنڈے کامقصد کردار کشی کرنا ہے ،مشال یوسفزئی