غزہ پر زمینی حملہ

اسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ حماس نے پسپا کر دیا، ٹینک تباہ

فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ پسپا کر دیا ہے، اس جھڑپ میں اسرائیل کا ایک ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہو گئے ہیں۔
ویب ڈیسک: امریکی میڈیا نے تصدیق کی ہےکہ غزہ میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان خان یونس کے سرحدی علاقے میں زمینی جھڑپ ہوئی ہے۔
القسام بریگیڈز کے مطابق غزہ پر زمینی حملہ پسپا کر دیا، جھڑپ میں اسرائیلی فوج کے 2 بلڈوزر اور ایک ٹینک کو تباہ کردیا گیا، جھڑپ کے بعد اسرائیلی فوجیوں کو اپنی گاڑیوں کے بغیر پیچھےہٹنا پڑا اور صیہونی فوجی گاڑیاں چھوڑ کر اسرائیلی حدود میں واپس بھاگ گئے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج کی غزہ میں داخل ہونےکی کوشش ناکام ہوگئی، اسرائیلی فوج غزہ اور اسرائیل کے درمیان آہنی باڑھ کی مرمت کے لیے جانا چاہتی تھی کہ اسرائیلی فوج کا ٹینک فلسطینیوں کے نرغے میں آگیا اور اسرائیلی فوج فائرنگ کی زد میں آکر ٹینک چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوگئی۔
دوسری جانب اسرائیل نے بھی غزہ کی سرحد کے قریب اپنے ایک ٹینک کی تباہی کا اقرار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے غزہ میں وحشیانہ حملے 16 ویں روز بھی جاری ہیں، اسرائیلی بمباری سے دو ہفتوں کے دوران غزہ کے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 7 سو سے تجاوز کرگئی ہے، شہدا میں 40 فیصد معصوم بچے شامل ہیں، جب کہ زخمی 16 ہزار تک پہنچ گئے ہیں۔
اسرائیل نے 24 فلسطینی اسپتالوں کو خالی کرنےکی وارننگ بھی دی ہے، فلسطینی ہلال احمر نے غزہ کے اسپتالوں کو خالی کرنےکی اسرائیلی وارننگ کو مریضوں کے لیے سزائے موت جیسا قرار دیا ہے اور کہا ہےکہ زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، انہیں بحفاظت کہیں اور منتقل نہیں کرسکتے۔
غزہ پر فضائی حملوں کے بعد اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی فضائی حملے شروع کردیے ہیں۔
صیہونی فضائیہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین کے پناہ گزین کیمپ کی مسجد کو نشانہ بنایا جس میں 2 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں:  سوات، معمولی تکرار پر فائرنگ، 3 افراد زخمی