غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو

غزہ جنگ بندی، امریکہ نے سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کردی

ویب ڈیسک: امریکہ نے اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کی غزہ جنگ بندی کے حوالے سے قرارداد ویٹو کر دی۔
یہ قرارداد اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوئتریس اور عرب ممالک کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس میں فریقین سے فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے رابرٹ وڈ نے کہا کہ قرارداد میں اب بھی غزہ جنگ بندی کے حوالے سے غیر مشروط مطالبہ موجود ہے جو حماس کو ایک دفعہ پھر سات اکتوبر جیسی کارروائیوں کے قابل بنا دے گا۔ واضح رہے کہ عالمی ادارے کے سربراہ گوئتریس نے غزہ میں 17 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی اموات کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ کا قرارداد کو ویٹو کرنا کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کیونکہ اقوام متحدہ میں امریکہ کے مستقل نمائندے رابرٹ ووڈ نے جمعہ کی صبح کونسل کے پہلے اجلاس میں کہا تھا کہ ان کا ملک فوری جنگ بندی کے مطالبات کی حمایت نہیں کرتا، امریکہ سمجھتا ہے کہ جنگ بندی سے صرف حماس کو فائدہ ہوگا، کیونکہ حماس کو پائیدار امن اور فلسطین کے دو ریاستی حل کی کوئی خواہش نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ امریکا عارضی جنگ بندی کا حامی ہے تاکہ وقفے کے دوران امداد پہنچائی جاسکے۔
خبرایجنسی کے مطابق امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے کی وجہ حماس کی ان نوجوان خواتین کو رہا کرنے سے انکار تھا جو اس نے یرغمال بنائے رکھا اور جس کے نتیجے میں پچھلی جنگ بندی ختم ہو گئی تھی۔
یاد رہے جمعہ کو ویٹو کی گئی قرارداد میں غزہ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور تمام مغویوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی رسائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
قبل ازیں سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت آرٹیکل99 کا استعمال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک انسانی تباہی کو روکنے میں مدد کے لئے جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
واضح رہے آرٹیکل99 سیکرٹری جنرل کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی توجہ اس طرف دلائے جہاں کوئی بھی ایسا معاملہ ہو جس سے ان کی رائے میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرہ ہو۔
سلامتی کونسل کے دیگر 14اراکین میں سے 13 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ برطانیہ نے حصہ نہیں لیا۔

مزید پڑھیں:  ن لیگ کے شیخ جعفر مندو خیل کو گورنر بلوچستان بنانے کا فیصلہ