پشاور ہائیکورٹ کا ہاﺅس جاب آفیسرز کو وظائف دینے کا حکم

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے نجی ہسپتالوں کی جانب سے ہاﺅس جاب آفیسرز کو وظائف نہ دینے کے خلاف دائر رٹ درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں سرکاری ریٹ کے مطابق وظائف دینے کا حکم جاری کر دیا۔
جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے درخواست گزاروں عبدالحسیب کی رٹ درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزاروں نے محمد کالج آف میڈیسن پشاور میں داخلہ لیا تاہم غیرقانونی داخلے و طلباءسے ڈونیشن مانگنے کے الزامات پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کمیشن نے 16مئی2022کو مذکورہ کالج بند کرنے کی منظوری دی اور ہدایت کی کہ اس کالج کے طالب علموں کو دوسرے کالجوں میں ایڈجسٹ کیا جائے۔
ایم بی بی ایس کے ان طلبہ کو نجی کالجوں میں داخلہ دیا گیا اور بعض طلباءسے زبردستی سالانہ فیس مانگی گئی جبکہ اب انہیں ہاﺅ س جاب پر وظائف نہیں دیئے جارہے ۔
عدالت نے قرار دیا کہ اگر ایک طالب علم نے امتحان پاس کیا ہے تو اسے پرویژنل لائسنس دینا اور ٹیچنگ ہسپتال میں ہاﺅس جاب دینا بھی اس کا حق ہے۔
ہر تدریسی ہسپتال ہاﺅس جاب آفیسرز کو طے شدہ رول کے تحت وظیفہ دے گا تاہم کیس میں بنائے گئے فریق میڈیکل کالجوں کا موقف تھا کہ انہیں عدالتی احکامات پر داخل کیا گیا حالانکہ وہ محمد کالج کے طالب علم تھے لہذا وہ اس بات کے پابند نہیں کہ انہیں ہاﺅس جاب اور وظیفہ دیں۔
عدالتی فیصلے کے مطابق خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور اور پی ایم ڈی سی وکلاء نے بھی درخواست گزاروں کے کیس کو سپورٹ کیا ہے۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو وظائف کا حق دار قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر چلنے پر اتفاق