ختم نبوت، سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف صوبہ بھر میں مظاہرے

ویب ڈیسک: ختم نبوت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف صوبہ بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
مردان، مانسہرہ، بنوں اور چارسدہ سمیت دیگر اضلاع میں احتجاجی مظاہروں کے دوران عوام کا جم غفیر سمڈ آیا، سپریم کورٹ سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔
ضلع مردان میں جمعیت علماء اسلام ف کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ اور ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر مظاہرین نے پاکستان چوک کو مکمل طور پر ہرقسم ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ عدالت نے متنازع فیصلہ دے کر مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔ اب فیصلے ایوانوں کی بجائَ میدان میں ہونگے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کسی بھی صورت قادیانیوں کو تبلیغ کی اجازت دینا منظور نہیں، اگر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو ملک بھر میں ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کریں گے۔
ضلع مانسہرہ میں بھی سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف جے یو آئی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سابق سینٹر سید ہدایت اللہ شاہ کی زیر قیادت احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مظاہرین نے بھرہپور شرکت کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنا بند کرے اور فل کورٹ بنا کر قادیانیت کے فتنے کو ہمیشہ کے لیئے ختم کیا جائے۔ یاد رہے کہ احتجاج میں سول سوسائٹی سمیت وکلاء برادری، انجمن تاجران نے بھی بھرپور شرکت کی۔
ضلع بنوں میں قادیانیوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جے یو آئی نے مظاہرہ کیا اور اس دوران جامع مسجد سے ریلی نکالی گئی جو مختلف بازاروں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین نے ریلی میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی شدید مذمت کی گئی اور چیف جسٹس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ ریلی کی قیادت سابق ایم پی اے فخراعظم اور جے یو ائی کی مقامی قیادت کر رہے تھی۔
ضلع چارسدہ میں عالمی تحفظ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور جمعیت علماء اسلام ف چارسدہ اور تنگی کے زیر اہتمام سپر یم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران مظاہرین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
مشتعل مظاہرین نے چیف جسٹس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے متنازع فیصلہ سے مسلمانوں کے دل آزاری ہوئی ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ قادیانیوں کو تبلیغ کی اجازت دینا ماورائے آئین اقدام ہے۔
ضلع نوشہرہ میں بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عوام احتجاج کرنے لگے.
ذرائع کے مطابق عوام نے کنیٹ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا. اس موقع پر تاجدار ختم نبوت زندہ باد کے نعرے ہر سو سنائی دیئے.
ضلع کوہاٹ میں بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جمعیت علماء اسلام نے احتجاج کیا، اس موقع پر جے یو آئی نے کوہاٹ پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا . مظاہرین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے امت مسلمہ کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں ،چیف جسٹس کو عام غیر مسلم اور قادیانیوں کے درمیان فرق سمجھنا ہوگا.
مظاہرین کا کہنا تھا کہ غیر مسلموں کے حقوق سے انکار نہیں لیکن قادیانی اسلام کے لبادے میں عقیدہ ختم نبوت کے خلاف کام کر رہے ہیں ،اعلیٰ عدلیہ اور اشرافیہ کو قادیانیوں کی سازش کو سمجھنا ہو گا .
احتجاج کرتے ہوئے مطاہرین کا کہنا تھا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے.
ضلع لوئر دیر میں بھی جے یو ائی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا. تیمرگرہ میں‌سینکڑوں مظاہرین نے گورگوری چوک تک پیدل مارچ کیا اور عدالتی فیصلے کے خلاف شدید نعرے بازی کی.

مزید پڑھیں:  پیپلزپارٹی کا وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کافیصلہ