اساتذہ جلاد بن گئے، وحشیانہ تشدد سے 12 سالہ بچے کا بازو توڑ دیا

ویب ڈیسک: سکولوں میں پابندی کے باوجود بچوں پر تشدد کے واقعات تواتر کے ساتھ رونما ہو رہے ہیں۔ اب کی بار تو اساتذہ کے ساتھ ساتھ پرنسپل بھی ولن بن گئے۔ وحشیانہ تشدد سے 12 سالہ بچے کا بازو توڑ دیا۔
ضلع ہری پور کے تھانہ کوٹ نجیب اللہ میں پرنسپل نے 12 سالہ بچے پر شدید تشدد کیا جس سے بچے کے جسم پر نشانات واضح ہیں۔ اس کے علاوہ اس کا ایک بازو بھی ٹوٹو ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہوم ورک نہ کرنے پر نجی سکول کے پرنسپل نے چھٹی جماعت کے طالب علم پر وحشیانہ تشدد کیا جس سے اس کا بازو ٹوٹ گیا اور اس کے جسم پر جابجا نشانات پڑ گئے۔
ہری پور تھانہ کوٹ نجیب اللہ کی حدود محلہ سعید آباد میں نجی سکول کے پرنسپل کے خلاف بچے کے والدین نے رپورٹ کے لئے پولیس سٹیشن میں درخواست دے دی۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے سکولوں میں بچوں کے ساتھ مار پیٹ پر سخت پابندی عائد ہے لیکن اس کے باوحود صوبہ بھر کے سکولوں میں اساتذہ جلاد کے روپ میں دکھائی دیتے ہیں۔
ہری پور کا واقعہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ان حالات میں بچہ تعلیم کے حصول کیلئے سکول جانے سے ہی کترانے لگا ہے۔
یاد رہے کہ نجی سکول کے پرنسپل کے تشدد سے 12 سالہ بچے کا بازو ٹوٹ گیا.

مزید پڑھیں:  مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد فیملی سے بدسلوکی پر انگلینڈ میں احتجاج