سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق تفصیل طلب

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے دوران فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق تفصیل طلب کر لی گئی۔
اس حوالے سے عدالت نے اٹارنی جنرل سے محفوظ شدہ فیصلوں کی سمری بھی مانگ لی۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
بینچ کے دیگر اراکین میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان شامل تھے۔
سماعت کے دوران درخواستگزار جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے بنچ کے سائز پر اعتراض عائد کرتے ہوئے 9 رکنی لارجر بنچ بنانے کی استدعا کر دی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی متفرق درخواست میں بھی 9 رکنی لارجر بنچ بنانے کی استدعا کی تھی۔
وکیل خواجہ احمد حسین کا کہنا تھا کہ بنچ کی تشکیل کے لیے مناسب ہو گا کہ معاملہ دوبارہ ججز کمیٹی کو بھیجا جائے، پہلے بھی 9 رکنی بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے متفقہ فیصلہ دے کر ٹرائل کالعدم قرار دیا تھا جبکہ 6 رکنی بنچ اگر 4-2 سے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتی ہے تو پھر یہ متنازع ہو جائے گا۔
بعدازاں عدالت نے اٹارنی جنرل سے زیر حراست 103 افراد کے حوالے سے فیصلوں کی تفصیلات طلب اور فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 28 مارچ تک کیلئے ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف کا پنشن پر ٹیکس اورادائیگی کی مدت کم کرنےکامطالبہ