سی آر بی سی لفٹ کینال

سی آر بی سی لفٹ کینال پراجیکٹ کا ٹینڈر جولائی تک جاری کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت سی آر بی سی لفٹ کینال پراجیکٹ سے متعلق اہم اجلاس، رواں سال جولائی تک منصوبے کا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان پہلے سے طے شدہ جزئیات کے مطابق منصوبے پر عملدرآمد ،اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں منصوبے کے لئے 20 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
متعلقہ حکام کی طرف سے اجلاس کو منصوبے کے مختلف پہلوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت نے بھی منصوبے کے لئے اگلے مالی سال کی پی ایس ڈی پی میں 10 ارب روپے مختص کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ منصوبے کے لئے 65 فیصد فنڈز وفاقی حکومت جبکہ 35فیصد صوبائی حکومت فراہم کرے گی، لفٹ کینال منصوبے سے 2 لاکھ 86 ہزار ایکڑ بنجر اراضی سیراب ہوگی۔
اجلاس میں جنوبی اضلاع میں مزید 90 ہزار ایکڑ زمین کو سیراب کرنے کے لئے ایک اور منصوبہ بھی شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو منصوبے پر ورکنگ شروع کرنے کی ہدایت کردی ۔
متعلقہ حکام کو رواں سال جولائی تک لفٹ کینال منصوبے کی ٹینڈرنگ کے لئے تمام لوازمات مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی آر بی سی لفٹ کینال منصوبہ صوبے کی فوڈ سکیورٹی کے لئے ناگزیر ہے، نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ پورے ملک کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے پر عملدرآمد سے خیبر پختونخوا اپنے پانی کا شیئر بھی پوری طرح استعمال کرنے کے قابل ہوجائیگا، عملدرآمد میں پہلے سے بہت تاخیر ہوچکی ہے مزید تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔
وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت آمدن کا ذریعہ بننے والے منصوبوں کے لئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کرے گی۔
اجلاس میں موجودہ سی آر بی سی کینال کی ری ماڈلنگ کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو سی آر بی سی کینال کو واپڈا سے صوبائی حکومت کو منتقل کرنے کے لئے معاملہ واپڈا کے ساتھ اٹھانے کی ہدایت بھی کردی ۔

مزید پڑھیں:  ملک میں عملاً جنگل کا قانون ہے،اسد قیصر