ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں‌ عملہ سمیت جاں بحق

ویب ڈیسک: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ہیلی کاپٹر کریش کر جانے کے واقعے میں‌جاں بحق ہو گئے .
اس سے قبل ایرانی میڈیا کی جانب سے سرچ ٹیموں کے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ جانے کی اطلاعات دی جا رہی تھیں تاہم اس میں پہلے سے ہی زندگی کے آثار کم دکھائی دینے کا کہا جا رہا تھا.

ایران کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملا ہے . دوسری جانب ایک ایرانی عہدیدار کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر ابراہیم رئیسی اور اس میں‌سوار تمام کا تمام عملہ جاں بحق ہو گیا ہے .
ایران کے سرکاری ذرائع کی جانب سے اس بات کا دعوی کیا جا رہا ہے کہ حادثے کے مقام پر موجود ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے جس میں سوار تمام افراد جاں بحق ہو گئے ہیں‌۔

مزید پڑھیں:  نوشہرہ ،سواریوں سے بھری مسافر کوچ الٹ گئی، 3 خواتین زخمی

یاد رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان سے منسلک ایرانی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرنے بعد واپس تبریز جا رہے تھے کہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت دیگر اہم حکام سوار تھے۔
ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے کئَے جانے والے آپریشن میں 6 صوبوں تہران، البورض، اردبیل، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے امدادی ٹیموں نے حصہ لیا۔

ایرانی فوجی دستوں کے علاوہ ترکیہ کے ریسکیو اہلکار بھی اس آپریشن میں شامل تھے جبکہ یورپی کمیشن نے بھی اپنا حصہ ڈالتے ہوئے سیٹلائٹ میپنگ سروس کو فعال کر دیا تھا۔
دوسری جانب ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامہ ای کی زیر صدارت سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر