شمسی طوفان زمین کو متاثر کر رہے ہیں، ماہرین کا احتیاطی تدابیر کا مشورہ

ویب ڈیسک: سیاحوں کو عام طور پر ایک ارورہ دیکھنے کے موقع کے لیے بڑی رقم اور بہادر سرد موسم کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے لیکن گزشتہ ہفتے کے آخر میں دنیا بھر میں بہت سے لوگوں کو ان رنگین ڈسپلے کو آسمان پر رقص کرتے دیکھنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ارورہ عام طور پر ناردرن لائٹس یا سدرن لائٹس کو کہا جاتا ہے۔ یہ رنگین لائٹس آسمان پر زمین کا قدرتی روشنی کا ڈسپلے ہے جو بنیادی طور پر اونچے عرض بلد والے خطوں میں دیکھا جاتا ہے۔
عام طور پر زمین کے قطبوں پر بھیجے جانے والے ارورہ 10 مئی کی شام میکسیکو، جنوبی یورپ اور جنوبی افریقہ تک راستہ بھٹک گئے۔ اس ارورہ کے قدرتی گلابی، سبز اور جامنی رنگ کی تصاویر کا سوشل میڈیا پر جیسے طوفان سا امڈ آیا ہو۔
یورپی خلائی ایجنسی کے خلائی حفاظتی پروگرام کے کوآرڈینیٹر کوئنٹن ورسپیرین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اس خوبصورتی کے پیچھے ایک خطرہ ہے جو لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے۔
امریکی خلائی موسمی صورتحال کے حوالے سے پیشگوئی کرنے والے سینٹر کے ایک ماہر مائیک بٹوی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم شمسی طوفانوں کے زیادہ خطرناک و ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین اورورا اکتوبر 2003 کے ہالووین طوفان کے بعد کے سب سے طاقتور جیو میگنیٹک طوفان کی وجہ سے ہوئے جس نے سویڈن میں بلیک آؤٹ کو جنم دیا اور جنوبی افریقہ میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایسی اطلاعات تھیں کہ ریاست ہائے متحدہ میں کچھ خود چلانے والے فارم ٹریکٹر اپنی پٹریوں میں اس وقت رک گئے جب طوفان کی وجہ سے ان کا جی پی ایس گائیڈنس سسٹم ختم ہو گیا۔
یاد رہے کہ جیو میگنیٹک طوفان جیسے کہ حالیہ طوفان وولٹیج اور کرنٹ کا مقناطیسی چارج بناتے ہیں اور اس سے سیٹلائٹ اور پاور گرڈ جیسی چیزوں کو نقصان پہنچانے کا بھرپور خدشہ رہتا ہے۔
اس حوالے سے 1859 کی مظال دی جا سکتی ہے جب ایک بدترین شمسی طوفان نے سب کچھ الٹ پلٹ دیا تھا۔ ان حالات کو کیرنگٹن ایونٹ کہا جاتا ہے۔
اس حیرت انگیز طوفان کی وجہ سے ٹیلی گراف سٹیشنوں سے چنگاریاں نکلنے لگیں۔ سورج سے شروع ہونے والا چارج اتنا مضبوط تھا کہ کچھ ٹیلی گراف خودبخود کام کرنے لگے۔
اب ایک بار پھر ماہرین اس خدشے کا اظہار کرنے لگے ہیں کہ اگر دوبارہ اتنا طاقتور جیو میگنیٹک طوفان زمین سے ٹکرا گیا تو کیا ہوگا۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل سے کشیدگی، ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملوں کا خطرہ