خیبر پختونخوا بجٹ

وفاق نےخیبر پختونخوا بجٹ کوآئی ایم ایف پروگرام کیخلاف سازش قراردیا

ویب ڈیسک: وفاق نے خیبرپختونخوا کے بجٹ کو آئی ایم ایف پروگرام سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کو وفاق سے رابطہ کرنے کی گزارش کی ہے ۔
وفاقی وزیر مملکت علی پرویز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کا وفاق سے پہلے بجٹ پیش کرنا سیاسی شعبہ بازی اور مرکزی حکومت کی کوشش ہے اس کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے کہ اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور مشیر خزانہ فوری طورپر وفاقی وزیر خزانہ سے رابطہ کریں گے کیونکہ تمام اخراجات وفاقی حکومت اٹھاتی ہے لہٰذا اپنی رویوں پر نظر کریں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے خیبرپختون خوا کے بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختون خوا حکومت نے بجٹ پہلے پیش کر کے آئین ، وفاق پاکستان کی روح اور طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختو خوا حکومت نے بجٹ پیش نہیں کیا خیالی پلا پیش کیا ہے، یہ شیخ چلی بجٹ ہے اور عید سے ایک دِن پہلے چاند نکالنے کی کوشش ہے، جس میں ذرائع آمدن کا تعین ابھی ہوا نہیں اور بجٹ بن گیا، اس پر صرف ہنسا جاسکتا ہے۔
خیبرپختونخوا کے بجٹ پر اپنے ردعمل میں وفاقی انجینئر امیر مقام نے کہاکہ خیبرپختون خوا کا وفاق سے پہلے بجٹ پیش کرناغیرحقیقی (Unrealistic) اور صرف ایک پولیٹکل اسٹنٹ ہے۔ پاکستان ایک وفاق ہے جو اکائیوں کے ساتھ مل کر بجٹ سازی کرتا ہے۔ کے پی حکومت وفاق اور پاکستان کو نقصان پہنچا رہی ہے کیونکہ یہ ایک طے شدہ آئینی و ریاستی طریقہ کار کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے پی کے کے اعدادوشمار اور بجٹ تخمینے سب وفاق سے ملنے والی رقوم کے اندازوں پر مبنی ہیں، توقعات اور امکانات پر مبنی بجٹ ہے جو ٹھوس منصوبہ بندی، معاشی حکمت عملی اور عوام کی فلاح اور ریلیف سے خالی ہے۔ اس لئے یہ فرضی بجٹ اور عوام کو دھوکہ دینے کا نیا طریقہ ہے۔
انجینئر امیر مقام نے کہاکہ جب تک محاصل کا درست تخمینہ نہ ہو، اس وقت تک کے پی کے تخمینے سب مفروضی اور غیرحقیقی ہوں گے۔ وفاق میں محاصل(ریوینیوز)جمع ہوتے ہیں اور مشاورت سے ان کی تقسیم کے امور طے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے خود تسلیم کیا ہے کہ وفاقی بجٹ آنے کے بعد کے پی کے بجٹ تجاویز میں ترامیم کریں گے اس بیان کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ کے پی کے کا بجٹ حقیقی نہیں محض مفروضہ اور ناٹک ہے یہ تازہ شہد کے استعمال کا اثر لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ وفاق ہمیں پیسے نہیں دے رہا دوسری طرف کہتے ہیں کہ ہمیں وفاق کی ضرورت نہیں اور خود بجٹ بناسکتے ہیں۔ یہ پہلے جھوٹ بول رہے تھے یا اب جھوٹ بول رہے ہیں۔۔

مزید پڑھیں:  قومی کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی پر محسن نقوی کو مستعفی ہوجانا چاہئے ،بیرسٹر سیف