مذاکرات کامیاب

وفاق اور خیبر پختونخوا کے مذاکرات کامیاب،لوڈشیڈنگ میں کمی کا فیصلہ

ویب ڈیسک:وفاق اور خیبرپختونخوا حکومت میں کامیاب ہو گئے جس کے نتیجے میں 22گھنٹے لوڈشیڈنگ والے فیڈرز پر 6گھنٹے لوڈشیڈنگ میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی،وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے درمیان ملاقات میں اتفاق پایا گیا کہ کہ صوبائی حکومت 22/22گھنٹے لوڈشیڈنگ والے 49فیڈرز کا ڈیٹا وفاقی حکومت کو دے گی جن پرلوڈشیدنگ کو 6گھنٹے کم کرکے16گھنٹوں تک لایا جائے گا۔
اس موقع پرمشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ مل بیٹھ کر لائن لاسز اور دوسرے مسائل کو حل کررہے ہیں،جو ذمہ داری صوبے کی ہے وہ ہم ادا کریں گے،ایسا راستہ نکالا ہے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا،وزارت توانائی کا نقصان کم ہوگا تو اس سے صوبے کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے ہمارے عوام اور صوبے کااحساس کیا،لوڈشیڈنگ عوام کابڑا مسئلہ ہے،میں صوبے کے مسائل حل کررہا ہوں،ہماری کسی ادارے سے جنگ نہیں،ملک کے ادارے ہماری مضبوطی کیلئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ چند روز سے خیبرپختونخوا حکومت اور پاور منسٹری کی بات چیت چل رہی تھی،ملاقات کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کر نا ہے ،اس سارے معاملے میں بریک تھرو بھی ہوا ہے،خسارے کو کم اورعوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے 25سال کا تعلق ہے ،مولانا فضل الرحمان کا مسئلہ حکومت کے ساتھ ہو گا میرے ساتھ تو نہیں،اگر میں وزیر داخلہ بن گیا تو کیا مولانا فضل الرحمان سے تعلق ختم کر دوں ؟ خیبر پختونخوا میں ایک بحران چل رہا تھا جس کو حل کیا گیا ہے۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے مسائل پر بات کر کے ان کا حل نکالا ہے ، آج پورے پاکستان کے عوام اور ملک کیلئے خوش آئند دن ہے،سیاستدانوں پر تنقید کرنے والے آج شرمندہ ہوں گے،سیاسی مخالفت کے باوجود پاکستان کے ایجنڈے کو سب نے تسلیم کیا،ہم نیایک دوسرے کو پلانز بتائے ہیں۔
مل بیٹھ کرصوبے کیلئے ایک ماڈل بنایا ہے،ہم اس ماڈل کو دوسرے صوبوں میں بھی بنائیں گے،اس ماڈل سے بجلی چوری کو کم کیا جائے گا۔
بجلی چوری اور لائن لاسز محکمے کی کوتاہی کی وجہ سے بھی ہوتے ہیں،پاکستان میں بجلی چوری ایک سنگین معاملہ ہے،لوڈشیڈنگ کا خاتمہ بجلی چوری روکنے سے ہی ممکن ہے۔

مزید پڑھیں:  وادی تیراہ میدان میں‌ سیلاب نے تباہی مچا دی، کروڑوں کا نقصان