این چنیں ارکان دولت ملک را ویراں کند

اخباری اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ (ن ) نے پیپلزپارٹی کے پنجاب میں ضلعی انتظامیہ اور لا افسران کی تقرریوں سے متعلق مطالبات مان لیے۔ مختلف بورڈز اور اتھارٹیز میں نمائندگی کا پی پی پی مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے جلد انعقاد اور مسلم لیگ ( ن ) کے ارکان پارلیمنٹ کے برابر ترقیاتی فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک ایڈیشنل سیکرٹری پیپلز پارٹی کے مسائل کو حل کرے گا، پنجاب میں پیپلز پارٹی کی حمایت والے علاقوں میں پیپلز پارٹی کی مشاورت سے ڈپٹی کمشنرز تعینات ہوں گے، پیپلز پارٹی کے حمایت والے علاقوں میں ضلعی پولیس افسران اور ریونیو افسران کا تقرر بھی مشاورت سے ہوگا۔پیپلز پارٹی نے بجٹ سے قبل روٹھنے کا مصنوعی ڈرامہ کرکے اور بجٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عوام کے غم میں دبلے ہونے کا جو عندیہ دیا تھا اس کی بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے محولہ مطالبات اور ان کو تسلیم کئے جانے سے ہر دو سیاسی جماعتوں کا ”عوام کے غمخوار” اور ”بے لوث ” ہونے کا کچا چٹھا عوام کے سامنے آگیا ہے جس کے بعد مزید کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں کہ معاملہ اصولی ا ختلاف کا نہیں مفادات کا تھا اقتدار میں حصہ داری سیاسی حامیوں کا حق ہے مگر بیورو کریسی کی تقسیم اور عہدوں کی بندر بانٹ اور سرکاری ملازمین کو سیاسی حمایت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا عمل غیر جمہوری اور ناقابل قبول امر ہے جس سے سرکاری ملازمین اور سرکاری مشینری کا سیاست زدہ ہونا اور عوام کی بجائے پارٹی کا خادم ہونے کا تاثر ملنا فطری امر ہے اس طرز کی حکومت و سیاست ہی این چنیں ارکان دولت ملک را ویراں کند کہلاتی ہے۔

مزید پڑھیں:  قرض کی منظوری