وزیراعلی خیبرپختونخوا سمیت کسی نے عزم استحکام آپریشن کی مخالفت نہیں کی

ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ضلع چارسدہ میں پی پی پی کے ضلعی صدر نعیم خان کی رہائش گاہ عمر زئی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے امن و آمان کی ابتر صورتحال بہتر بنانے کیلئے ایپکس کمیٹی کا اجلاس طلب کیا نہ ہی صوبائی اسمبلی کے اندر ان کیمرہ میٹنگ بلائی۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ اپیکس کمیٹی اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور گلگت بلستان کے وزیر اعلی نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران وزیراعلی خیبرپختونخوا سمیت کسی نے عزم استحکام آپریشن کی مخالفت نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی اضلاع سمیت ڈیرہ اسماعیل خان میں آمن وامان کے حالات خراب ہیں ، خود مولانا فضل الرحمان اس حوالے سے خدشات ظاہر کر چکے ہیں۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد امن عامہ برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی زمہ داری بنتی ہے۔ اگر صوبائی حکومت چاہے تو وفاق سے اس ضمن میں مدد مانگنے کے لئے رابطہ کریں۔
گورنر خیبرپختونخوا کے مطابق وزیراعظم اور بلاول بھٹو زرداری نے چشمہ رائٹ بینک کینال اور دیر چترال ایکسپریس وے کے لئے 19 ارب روپے مختص کیے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی متعدد یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر ز کی عدم تعیناتی باعث تشویش ہے۔ دوسری طرف صوبائی حکومت نے تعلیم کے لیے بجٹ میں صرف تین ارب روپے محتص کیے جبکہ سندھ نے 25 ارب روپے مختص کئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا، تمام تر تیاریاں مکمل