مخصوص نشستیں ہمارا حق تھا

مخصوص نشستیں ہمارا حق تھا جو ہمیں مل گیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

ویب ڈیسک: وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے دسویں اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ مخصوص نشستیں ہمارا حق تھا جو ہمیں مل گیا۔
یاد رہے کہ اجلاس میں کابینہ اراکین کے علاوہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔
وزیراعلی سردار علی امین گنڈاپور نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کابینہ اراکین اور پارٹی قائدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر اصولی موقف اختیار کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمارے موقف کی جیت ہوئی، مخصوص نشستیں ہمارا حق تھا جو ہمیں مل گیا۔ اس سے ثابت ہو گیا کہ ہمارا حق کسی اور کو دیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ مخصوص نشستیں نہ ملنے کی وجہ سے ہمیں اسمبلیوں میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اور اس حوالے سے ہم سب نے ایک ٹیم بن کر کام کیا اور کامیابی حاصل کی جو لائق تحسین ہے۔
انہوں نے اس دوران بھرپور ساتھ دینے پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم صوبے اور صوبے کے عوام کے حقوق کے لئے اسی طرح ایک ٹیم بن کر کام کرتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آ ف پاکستان میں آج مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے. اس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت دیگر پارٹی قائدین نے بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئےاسے حق کی فتح قرار دیدیا.
خیبرپختونخوا کو مزید 13 نشستیں ملنے کا امکان
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے تقسیم کی گئی مجموعی طور پر 77 نشستیں متنازع قرار پائی ہیں۔ ان میں قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلیوں کی 55 نشستیں شامل ہیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد متازعہ بننے والی ان 77 نشستوں مِیں خواتین کی کل 60 سیٹوں میں سے 20 ، 3 اقلیتی نشستیں، خبیر پختونخوا اسمبلی سے 13 اور تین اقلیتی نشستیں شامل ہیں۔
قومی اسمبلی میں خیبر پختونخوا سے کل 45 نشستیں ہیں جن میں 21 خواتین اور چار اقلیتی مخصوص نشستیں معطل ہیں۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا میں 10 نشستیں اور 3 اقلیتی نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:  موسمیاتی تغیر سے ناواقف محکمہ تعلیم نے سکول ٹائمنگ چینج کر دی