برطانیہ میں قیدیوں کی رہائی

جیلیں گنجائش سے زبادہ بھر گئیں، برطانیہ میں قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ

جیلوں اور پولیس پر موجود دباو کم کرنے کیلئے 40 فیصد سزا مکمل کرنے پر برطانیہ میں قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ویب ڈیسک: برطانیہ میں گنجائش سے زیادہ بھر جانے والی جیلوں کو خالی کرنے کا انوکھا پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ پلان کے تحت 40 فیصد سزا مکمل کرنے پر برطانیہ میں قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جیلوں میں مزید قیدیوں کی گنجائش پیدا کرنے کے لیے برطانیہ کی لیبر حکومت ستمبر سے قیدیوں کی قبل از وقت رہائی کا عمل شروع کرے گی۔
انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں مزید صرف 700 مرد قیدیوں کی گنجائش باقی بچی ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ گنجائش بھی ممکنہ طور پر آئندہ چند ہفتوں میں ختم ہو جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل میں گنجائش ختم ہونے کے بعد پولیس تھانوں میں بنے حوالات کو قیدیوں کیلئے استعمال کرنا پڑے گا یوں پولیس گشت میں کمی ہوسکتی ہے۔
حکومتی منصوبے کے مطابق جیلوں میں جگہ بنانے کے لیے برٹش حکومت کی جانب سے 40 فیصد سزا کاٹنے والے قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ اقدام بھی نئِ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد کیا گیا۔
برطانیہ میں قیدیوں کی رہائی کا پراسیس ستمبر سے شروع ہوگا اور ابتدائی طورپر تقریباً ساڑھے 5 ہزار قیدی رہا کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ برطانوی حکومت کے اس اقدام سے سنگین اور جنسی جرائم میں سزا پانے والے قیدی مستفید نہیں ہوسکیں گے۔
برطانیہ کی وزیر انصاف شبانہ محمود کا کہنا ہے کہ جیلوں میں گنجائش کی کمی کے مسئلے سے ابھی نہ نمٹا گیا تو کریمنل جسٹس سٹم تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 18 ماہ بعد اس منصوبے پر نظر ثانی کی جائے گی۔ یاد رہے کہ برطانوی جیلیں گنجائش سے زیادہ بھر گئیں جس کو خالی کرانے کیلئے حکومتی سطح پر پلان ترتیب دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ڈی چوک احتجاج :وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے نئی حکمت عملی تیار کرلی