سوات معاملہ اور صوابی دھماکہ کی

سوات معاملہ اور صوابی دھماکہ کی تحقیقات ہونی چاہئیں، گورنر خیبرپختونخوا

ویب ڈیسک: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سوات معاملہ اور صوابی دھماکہ کی تحقیقات ہونی چاہئیں، پتہ نہیں کیوں 11 ملکوں کے سفیروں کو بذریعہ روڈ سوات لےجایا گیا، اس میں مرکزی اور صوبائی حکومت کی غلطی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوابی دھماکہ شارٹ سرکٹ سے ہوا یا اس کی کوئی بھِ وجہ ہو اس کی بھی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیم کا بیڑا پی ٹی آئی نے غرق کیا، ان کے پاس عوام کے تحفظ کیلئے بھی کوئی ایجنڈا نہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اپنے ضلع میں امن قائم نہیں کر سکے، صوبہ میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عوام کے تحفظ کیلئے پی ٹی آئی کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں، پی ٹی آئی حکومت نے صوبے میں تعلیم کو تباہی کے دہانے پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آبی وسائل سے متعلق چیئرمین واپڈا اور تمام پارلیمنٹرینز کو بلائیں گے، وفاق کے ذمے واجب الادا بقایاجات واپس لیں گے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوابی میں دھماکا شارٹ سرکٹ سے ہوا یا کسی اور وجہ سے؟ اگر واقعہ شارٹ سرکٹ سے پیش آیا ہے تو تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا 11 ملکوں کے سفیروں کو کیوں بذریعہ روڈ سوات لےجایا گیا، سوات واقعےمیں مرکزی اور صوبائی حکومت کی غلطی ہے، معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سوات معاملہ اور صوابی دھماکہ کی تحقیقات ہونی چاہئیں، پتہ نہیں کیوں 11 ملکوں کے سفیروں کو بذریعہ روڈ سوات لےجایا گیا،

مزید پڑھیں:  پشاور، کچرے کے ڈھیر میں دھماکہ سے 10 سالہ بچہ جاں بحق