امریکہ کا پاکستان سے انسانی حقوق

امریکہ کا پاکستان سے انسانی حقوق، بنیادی آزادی کےاحترام کا مطالبہ

ویب ڈیسک: امریکہ کا پاکستان سے انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کا احترام کرنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان حکومت ملک میں امن و آمان برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کرے۔
میتھیوملر نے کہا کہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، انہوں نے اس دہشتگرد حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور شہریوں کے زخمی ہونے پر دکھ و افسوس کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے دہشت گردی سے متاثر ہونے والوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے پریس بریفنگ میں کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں پر امن اجتماع، اظہار رائے کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔
امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پرامن رہیں اور تشدد سے گریز کریں۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان سے انسانی حقوق، بنیادی آزادی کا احترام کرنے کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے احترام کو یقینی بنانا اہم ہے، حکومت پاکستان امن و امان برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کرے۔
ترجمان امریککہ محکمہ خارجہ میتھیوملر سے پریس بریفنگ کے دوران بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر سوال کیا گیا کہ کیا امریکی کمیشن نے محکمہ خارجہ سے بھارت پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے؟ ان سے اس دوران دوسرا سوال کیا گیا کہ کیا امریکی کمیشن نے بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا؟ کیا محکمہ خارجہ امریکی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کرے گا؟
میتھیوملر نے ان سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھارت کے حوالے سے رپورٹ دیکھی ہے، امریکی کمیشن ایگزیکٹو برانچ کے ساتھ کانگریس کو پالیسی سفارشات فراہم کرتا ہے، جائزہ لینے کے بعد وزیر خارجہ نے بھارت کو خاص تشویشناک ممالک میں شامل نہیں کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم بھارت سمیت ہر ملک میں مذہبی آزادی کی صورتحال کی بغور نگرانی کرتے رہتے ہیں۔
امریکہ کا پاکستان سے انسانی حقوق، بنیادی آزادی کا احترام کرنےکے مطالبہ کے حوالے سے میتھیو ملر نے مزید کہا کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے احترام کو یقینی بنانا اہم ہے، حکومت پاکستان امن و امان برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کرے۔

مزید پڑھیں:  علی امین گنڈا پور کی نااہلی کیلئے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر