عدالتی اصلاحات ہر صورت

عدالتی اصلاحات ہر صورت لائیں گے ، بلاول ڈٹ گئے

ویب ڈیسک: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا ہے کہ عدالتی اصلاحات ہر صورت لائیں گے اس سلسلے میں کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔
کراچی میں ہاری کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ شہید بے نظیر بھٹو کا وعدہ تھا کہ چارٹر آف ڈیمو کریسی پر عمل کیا جائے، ہم نے شہید بی بی کے کئی وعدے پورے کیے تاہم جو وعدے ادھورے رہ گئے کیا ہم انہیں بھول جائیں؟ ۔
انہوں نے کہا کہ کیا ہم مخالفین کی یہ بات مان لیں کہ ایک شخص جیل میں بیٹھا نہیں کررہا ہے تو نہیں اس کا دل نہیں کررہا اس کا موڈ نہیں تو اس بات پر ہم اپنی قائد کا وعدہ بھول جائیں، ہمیں بی بی کا وعدہ نبھانا ہے پاکستان بچانا ہے عدلیہ میں اصلاحات لائیں گے ہم میثاق جمہوریت کے وعدوں پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے پوچھتا ہوں کہ وہ ملک کی عدلیہ کے نظام سے مطئمن ہیں یا نہیں؟ مطمئن ہیں تو کوئی بات نہیں اگر مطمئن نہیں تو بی بی نے ان مسائل کا حل بتایا ہے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اگر انصاف چاہیے تو بے نظیر شہید بتاچکی کہ تمام صوبوں کو عدلیہ میں برابر نمائندگی دی جائے اور ایک مخصوص عدالت قائم کی جائے جس کا کام صرف آئینی معاملات اور جمہوریت کو تحفظ دینا ہو۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام مزدور کارڈ کے بعد آج ہم ہاری کارڈ کا افتتاح کررہے ہیں، پیپلز پارٹی چھوٹے کسانوں اور ہاری کے لیے کام کررہی ہے، پی پی پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے جب پہلی بار صدر کی ذمہ دار سنبھالی تو ملک کو بڑی سطح پر زرعی نقصان پہنچایا جاچکا تھا، باہر سے غذائی اشیا منگائی جارہی تھیں اور یہاں کے کسان تباہ ہوچکے تھے، آصف زرداری نے فیصلہ کیا کہ کسانوں سے فصلیں خریدی جائیں گی تاکہ کسانوں کا فائدہ ہو یہی فیصلہ ازیں بے نظیر شہید نے بھی کیا تھا۔
ہم پر دبائو ہے کہ ہم زرعی شعبے کو ڈی ریگولیٹ کریں، زرعی شعبے کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے یہ واحد راستہ ہے ملکی ترقی کا، ضروری ہے کہ ڈی ریگولیٹ کے بجائے ریگولیٹ کریں، وقت کی ضرورت ہے کہ کسان کا ٹیوب ویل ڈیزل یا پیٹرول کے بجائے سولر پینل پر چلے، انہیں بیج اچھا ملے، ایک طرف ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہے دوسری طرف کسان کی مدد کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ مجھے کہتے ہیں کہ میں پیچھے ہٹوں تو میں انہیں کہتا ہوں کہ تم پیچھے ہٹ جائو، عدلیہ نے 90 کی دہائی میں بے نظیر کے ساتھ کیا کیا نہیں کیا، میں عدلیہ کو بہت اچھی طریقے سے جانتا ہوں، عدلی نے کیا کیا؟ مشرف کو تحفظ دیا، جو عدالت آئین کی محافظ ہے وہی عدالت ایک جنرل کو اجازت دیتی ہے کہ وہ اپنی مرضی کا آئین بنائے اور ہم کہیں مائی لارڈ؟
چیئرمین پی پی نے کہا کہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ نے ہر ہتھکنڈہ استعمال کیا کہ ہم برابری نہ لے سکیں، چوہدری افتخار نے ایسا نظام وضع کیا کہ کسی کو انصاف نہیں ملا ہاں جج کو مل جاتا ہے، سکھر جیل میں ہماری عورتیں بند کی گئیںِ، ہمارے والدین کو جیل میں رکھا گیا، ہمارے مقدمات سکھر سے اسلام آباد منتقل کردیے گئے اور آپ کہتے ہیں ہم کہیں مائی لارڈ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا طریقہ مفاہمت کی سیاست کا ہے تو یہ سمجھتے ہیں ہم ہر ظلم بھول گئے؟ ہم حساب لیتے ہیں اللہ تعالی کی طرف سے وہ وقت آئے گا جب ہر ظلم کا جواب دینا ہوگا۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا کی جامعات اور طلبہ کو پی ٹی ایم کیساتھ تعلقات سے منع کردیا گیا