قانون سازی ہمارے مسودے پر ہوگی

قانون سازی ہمارے مسودے پر ہوگی، ورنہ نہیں ہوگی، فضل الرحمان

ویب ڈیسک: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میرپور خاص میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سازی ہمارے مسودے پر ہوگی، ورنہ نہیں ہوگی، ہم نے 2018 الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دیا تھا اور 2024 انتخابات پر بھی کوئی سمجھوتا نہیں کیا۔
قائد جمعیت نے کہا کہ جن کے پاس کوئی مسودہ نہیں تھا وہ بھی ہم سے ووٹ لینے آئے تھے، آئینی ترمیم پر میں نے تجویز دی تو سب میرے گھر آ کر بیٹھ گئے کہ ہمیں ووٹ دو، انہوں نے کہا کہ 1977 انتخابات میں دھاندلی کی تحریک کی قیادت مفتی محمود نے کی تھی، ہم نے 2018 کے الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دیا تھا اور 2024 انتخابات پر بھی ہم نے کوئی سمجھوتا نہیں کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم پر میں نے تجویز دی تو سب میرے گھر آ کر بیٹھ گئے کہ ہمیں ووٹ دو، جن کے پاس کوئی مسودہ نہیں تھا وہ بھی ہم سے ووٹ لینے آئے تھے۔ اب رات کی تاریکی میں مسودہ آیا تو اس میں میں نے عوام کے حق سلب کرنے کی کوشش دیکھی، اس پر اس مسودے کی مخالف کی اور یہ حکومت وہ آئین منظور نہیں کرا سکی۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں میں جب داخل ہوا تو میری داڑھی کالی تھی اب سفید ہو گئی ہے، مجھ سے ووٹ لینے والوں نے کہا کہ ہم نے کوئی دھاندلی نہیں کی، اس پر میں نے جواب دیا کہ آپ کے علاوہ کوئی دھاندلی کر ہی نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین اور اسلام کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا تو یہ عوام ایوان تک پہنچیں گے، تمام مسودے دیکھنے کے بعد ہمارا یہی کہنا تھا کہ قانون سازی ہمارے مسودے پر ہوگی، ورنہ نہیں ہوگی۔
سندھ کے ضلع میرپورخاص میں جے یو آئی کے جلسہ میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اس جلسہ میں مولانا فضل الرحمان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ بعدازاں مولانا فضل الرحمان نے تالپور ہاؤس ٹنڈوجام میں جے یو آئی کے صوبائی رہنما عبد المالک تالپور کے بھتیجے کا نکاح بھی پڑھایا۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کے نوح بٹ کامن ویلتھ مقابلوں میں‌چاروں گولڈ میڈلز جیت گئے