نئی مردم شماری پر انتخابات

نئی مردم شماری پر انتخابات، الیکشن میں تاخیر کا خدشہ

ویب ڈیسک: عام انتخابات نئی مردم شماری پر کرانے سے متعلق وزیراعظم کے بیان سے الیکشن میں تاخیر کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز کہا تھا کہ نئے انتخابات نئی مردم شماری پر ہوں گے۔ اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ انتخابات نئی مردم شماری کی مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری اور نوٹیفکیشن کے بعد ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم کے بیان کے بعد کئی سوالات سامنے آئے ہیں۔ کیا حکومت نئی مردم شماری کا ڈیٹا ریلیز کرنے کے لیے تیار ہے؟ کیا صوبے نئی مردم شماری کو مانیں گے یا اعتراضات کا انبار لگے گا؟ وزیراعلیٰ سندھ نئی مردم شماری کے حق میں ووٹ نہ دینے کا اعلان کر چکے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف لاہور کی آبادی کم گنے جانے کا اعتراض کر چکے ہیں۔ جماعت اسلامی اور متحدہ قوم موومنٹ کراچی اور حیدرآباد کی مردم شماری پر اعتراض اٹھا چکی ہیں، جبکہ الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرنے میں وقت درکار ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا:بھتہ خوری میں ملوث دہشت گردوں کا بڑا نیٹ ورک گرفتار