دو بڑی پارٹیوں کے 71اُمیدوار

ملک کی دو بڑی سیاسی پارٹیوں کے 71اُمیدوار آپس میں قریبی رشتہ دار

ویب ڈیسک: ملک کی دو بڑی پارٹیوں کے 71اُمیدوار آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں.
جس ملک میں کروڑوں میں پارٹی ٹکٹ بکتا ہو، کیا وہاں غریب انتخاب لڑ سکتا ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو ہماری توجہ ذوالفقار علی بھٹو کے معروف فقرہ کی جانب مبذول کراتا ہے۔
قارئین کو یاد ہوگا کہ آج سے نصف صدی پہلے ذوالفقار علی بھٹو اپنی تقریروں میں ایک معروف فقرہ کہہ کر لوگوں کا لہو گرماتے تھے کہ اس ملک پر بائیس خاندانوں کا قبضہ ہے۔
آج دیکھا جائے تو وہی بائیس خاندانوں کا دائرہ اثر بڑھ کر ملک کی ایک فیصد آبادی تک پھیل چکا ہے۔
اور آج بھی اُسی اصول کے تحت ملک میں الیکشن ہو رہے ہیں۔
ملک میں 8 فروری کو ہونیوالے الیکشن کے بارے میں ایک انتخابی جائزے سے یہ حقیقت سامنے آئَی ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 33 ایسے اُمیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں جو آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں۔
اسی طرح انتخابی جائزے کے مطابق مسلم لیگ ن نے بھی اپنی انتخابی ٹکٹوں میں 38 قریبی رشتہ داروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کئے تھے۔
انتخابی جائزے کے مطابق پی ٹی آئی نے رحیم یار خان سے رئیس محبوب کو قومی اور ان کے بیٹے رئیس حمزہ محبوب کو صوبائی ٹکٹ دی ہے۔
ملتان سے سابق ایم این اے مخدوم زین قریشی اور ان کی بہن مہر بانو قریشی کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔
اٹک سے سابق ایم این اے میجر (ر) طاہر صادق، ان کی بیٹی سابق ایم این اے ایمان وسیم دونوں کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔
لودھراں سے سابق ایم این اے پیر اقبال شاہ کو قومی اور ان کے بیٹے سابق ایم پی اے عامر اقبال شاہ کو صوبائی اسمبلی ٹکٹ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  حکومت کی پانچ آئی پی پیز کو معاہدے ختم کرنے کی وارننگ