آئی ایم ایف نے چھریاں تیز کر دیں، ٹیکس اہداف بڑھانے کا امکان

ویب ڈیسک: اگلے مالی سال کے بجٹ کیلئے آئی ایم ایف نے بھی چھریاں تیز کردیں، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1290 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے نئے تین سالہ معاہدے کے لیے تجاویز کا مسودہ پاکستانی حکام کے ساتھ شیئر کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے نئے پروگرام کے لیے عائد شرائط مو مدنظر رکھ کر اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کی تیاری کو حتمی شکل دینا شروع کردی گئی ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1290 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی ٹیم آئی ایم ایف کی طرف سے شیئر کردہ تجاویز کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھا رہی ہے۔
ان اقدامات میں جی ایس ٹی کی معیاری شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 19 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس تجویز کو منظور کر لیا جاتا ہے تو اس سے ایف بی آر کو اگلے ایک سال میں 180 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بجٹ میں ترقیاتی سکیموں کیلئے ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز بھی ختم کر دیئے گئے ہیں۔
آئی ایم ایف اورعالمی بینک کی تجویز پر صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ بند کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے وار تیز، 24 گھنٹوں میں مزید 75 کیسز رپورٹ