پہاڑی علاقوں میں بجلی بحران

سیاحوں کی آمد بڑھنے سے پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں بجلی بحران شدید

ویب ڈیسک: پاکستان کے قدرتی حسن سے مالا مال پہاڑی علاقوں میں سیاحوں کی آمد بڑھنے کے نتیجے میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرنے لگا۔
گلگت بلتستان کے ضلع سکردو میں روزانہ کی بنیاد پر 18 گھنٹے کی طویل لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے جس سے مقامی آبادی انتہائی پریشان ہے۔
پہاڑی علاقوں میں سیاحوں کا رش زیادہ ہونے کی وجہ سے بھی بجلی کی پہلے سے محدود سپلائی مزید تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے والوں کے لیے بھی سکردو ہی مرکزی مقام ہے جہاں تمام کوہ پیما اپنے مشن پر جانے سے پہلے اکھٹے ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ بھی سکردو بالخصوص موسم گرما میں غیر ملکی اور مقامی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا رہتا ہے۔
اگرچہ مہنگے ہوٹل بجلی کی کمی کو سولر پینلز اور جنریٹرز کے ذریعے پورا کرتے ہوئے سیاحوں کو تمام سہولیات فراہم کرتے ہیں لیکن مقامی افراد کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ ان آسائشوں سے مستفید ہو سکیں۔

مزید پڑھیں:  سپیکر نے وزیراعلی کو لاپتہ قرار دیکر اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

سال 2023 کے دوران دو لاکھ کی آبادی والے شہر سکردو کا 8لاکھ 80 ہزار مقامی سیاحوں نے رخ کیا جبکہ 2014میں 50 ہزار سیاح یہاں آئے تھے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق آبادی اور سیاحتی سرگرمیوں میں اضافے کے باعث لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا ہے۔
سردیوں میں 2 گھنٹے جبکہ گرمیوں میں 18سے 20گھنٹوں کے لیے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، چھ سال کے عرصے میں ہر سال 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سکردو کے ایک سکول میں کام کرنے والی خاتون ٹیچر کے مطابق انہوں نے مجبوراً اپنا فریج الماری کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے جس میں وہ کھانے پینے کی اشیا کے بجائے کتابیں اور برتن رکھتی ہیں۔
سکردو کے لیے مقامی فلائٹوں میں اضافے کے بعد سے سیاحوں کے رش میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
گلگت بلتستان کے لیے ہر ہفتے 15 پروازیں مختص کی گئی ہیں جبکہ مارچ سے دبئی سے بھی انٹرنیشنل پروازوں کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی وسائل پر انحصار کرتے ہوئے ہائیڈرو اور تھرمل پلانٹس سے بجلی پیدا کرتا ہے۔
دوسری جانب درجہ حرارت بڑھنے کے بعد سے پاکستان کے سات ہزار گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں۔
بجلی کی پیداوار کے لیے عارضی طور پر تو پانی کی کمی پوری ہو جاتی ہے لیکن آئندہ سالوں کے لیے یہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  ہنگو، وسطی کرم میں ایف سی کے شہید 7جوانوں کی نماز جنازہ ادا