گاڑیوں پر ٹیکس

نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی گاڑیوں پربھی ٹیکس بڑھ گئے

ویب ڈیسک: نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی نئے ٹیکسز کی وجہ سے گاڑیوں پر ٹیکس ریٹ بڑھ گئے ،گاڑیوں، شیونگ سامان، پرزوں، میک اپ، کوٹس کی درآمد پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی مقامی سطح پر تیار کی جانیوالی گاڑیوں پر ٹیکس ریٹ میں بھی بڑا اضافہ ہو گیا ہے، گاڑیوں پر فکسڈ ٹیکس کی بجائے اب ان کی مالیت پر ٹیکس لیا جائے گا۔
850سی سی تک گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس دس ہزار کی بجائے اعشاریہ پانچ فیصد عائد ہو گا جبکہ 851 سے 1 ہزار سی سی گاڑیوں کی قیمت میں فکسڈ ٹیکس 20 ہزار بجائے 1 فیصد ٹیکس لیا جائے گا ۔
1001سے 1300 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 25 ہزار کی بجائے 1.5 فیصد اور 1300سے 1600سی سی گاڑیوں کی قیمتوں پر فکسڈ ٹیکس 50 ہزار کی بجائے 2 فیصد ٹیکس کا عائد کیا جائے گا۔
1600 سے 1800سی سی گاڑیوں کی قیمتوں پر فکسڈ ٹیکس 1لاکھ 50ہزار کی بجائے 3فیصد ٹیکس اور 1800سے 2000 سی سی گاڑی کی قیمت پر 2لاکھ فکسڈ ٹیکس کی بجائے 5فیصد ٹیکس لیا جائے گا۔
2001سے 25سو سی سی گاڑی کی قیمت پر 1فیصد ٹیکس بڑھا کر 7فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا گیا، 2501سے 3 ہزار سی سی گاڑی کی قیمت پر بھی 1 فیصد ٹیکس بڑھا کر 9 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا جبکہ 3000سی سی سے بڑی گاڑی کی قیمت پر مزید 2 فیصد ٹیکس بڑھا کر 12فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں گاڑیوں کے سالانہ ٹوکن ٹیکس میں اضافہ لاگو ہو گیا ہے، سالانہ ٹوکن ٹیکس میں اضافہ موجودہ بجٹ کے فنانس بل میں منظور کیا گیا۔
فنانس بل دستاویز کے مطابق گاڑیوں کا سالانہ ٹوکن ٹیکس اب گاڑی کی انوائس ویلیو پر عائد ہوگا۔
ایک سے 2 ہزار سی سی تک گاڑیوں کی انوائس ویلیو پر 2 فیصد سالانہ ٹوکن ٹیکس عائد ہوگا، اس سے پہلے ٹوکن ٹیکس گاڑیوں کی انجن کی پاور کے مطابق لیا جاتا تھا۔

مزید پڑھیں:  شرپسندوں کی ایک اور کارروائی، ضلع کرم میں پولیس اہلکار اغوا