صوبائی حکومت کاپشاورمیں سائبرسیکیورٹی انسٹیٹیوٹ

صوبائی حکومت کاپشاورمیں سائبرسیکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے قیام کا فیصلہ

صوبائی حکومت کاپشاورمیں سائبرسیکیورٹی انسٹیٹیوٹ قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ انسٹیٹیوٹ ابتدائی طور پر پہلے سے دستیاب سرکاری عمارت میں شروع کیا جائے گا۔
ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے صوبے میں فروغ کیلئے وزیراعلیٰ کی جانب سے انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے صوبائی حکومت کاپشاورمیں سائبرسیکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ہونے والے اس اہم اجلاس میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام کے علاوہ ڈائریکٹر نیشنل سنٹر فار سائبر سکیورٹی نے شرکت کی۔
صوبائی حکومت کاپشاورمیں سائبرسیکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے قیام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ انسٹیٹیوٹ ابتدائی طور پر پہلے سے دستیاب سرکاری عمارت میں شروع کیا جائے گا۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سائبر سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ میں بیچلر، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ڈگری پروگرامز شروع کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے اجلاس میں محمکہ اعلیٰ تعلیم اور سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کو اس سلسلے میں تمام جزئیات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔ سائبر سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لئے قابل عمل تجاویز جلد با ضابطہ منظوری کے لیے پیش کی جائیں۔
وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سائبر سیکورٹی انسٹیٹیوٹ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے اس پر بلا تاخیر کام شروع کیا جائے، صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ استعداد موجود ہے، اس سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا اجلاس میں کہنا تھا کہ نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم و تربیت دینا صوبائی حکومت کے ترجیحات میں شامل ہے، اس لئے مستقبل میں ڈویژنل سطح پر بھی عالمی معیار کے سائبر سیکورٹی انسٹیٹیوٹس قائم کیے جائیں گے۔
سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کو جدید تعلیم و تربیت دے کر قومی اور بین الاقوامی سطح پر خودروزگاری کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، موجودہ صوبائی حکومت ان کے لئے تمام شعبوں میں مواقع فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیں:  اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت 4 ملازمین برطرف