عوام کو مفت علاج کی سہولیات

عوام کو مفت علاج کی سہولیات میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے،علی امین گنڈاپور

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صحت کارڈ سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صحت کارڈ کے تحت عوام کو مفت علاج کی سہولیات میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔
اجلاس میں مشیر صحت احتشام علی اور مشیر خزانہ مزمل اسلم کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، محکمہ صحت کے متعلقہ حکام اور اسٹیٹ لائف انشورنس کے حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران عوام کے لیے وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور کی جانب سے ایک اور اہم فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کا شہریوں کی لائف انشورنس کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کی تجویز سے اصولی اتفاق کیا گیا۔ متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں جلد از جلد باضابطہ پلان تیار کر کے منظوری کے لئے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے پی آئی سی میں صحت کارڈ کے تحت ریٹس کم ہونے کی وجہ سے دل کے مریضوں کے آپریشنز نہ ہونے کی شکایات کا نوٹس لیا اور صحت کارڈ حکام کو دل کے مریضوں کے آپریشنز صحت کارڈ کے تحت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دل کے آپریشنز پر آنے والے تمام اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، مریضوں پر کوئی بوجھ نہ ڈالا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مریضوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو، صحت کارڈ پلس کا منصوبہ عمران خان کے دل کے قریب اور صوبائی حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت مزید بیماریوں کے علاج کو بھی صحت کارڈ میں شامل کرنے پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ کو جامع بنانے کے ساتھ شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا، شہریوں کی سہولت کے لیے اچھی شہرت کے حامل مزید ہسپتالوں کو بھی صحت کارڈ میں شامل کیا جائے گا تاکہ عوام کی مشکلات کم کی جا سکیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت صحت کارڈ کی مد میں سٹیٹ لائف انشورنس کے بقایاجات ترجیحی بنیادوں پر ادا کر رہی ہے، صحت کارڈ کے تحت عوام کو مفت علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔

مزید پڑھیں:  حکومت کی پانچ آئی پی پیز کو معاہدے ختم کرنے کی وارننگ